Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

484 - 568
 ہے۔ کیونکہ یہ قرآن کریم کی تعلیم کے بالکل خلاف ہے۔ قرآن شریف تو بآواز بلند پکار پکار کر کہتا ہے کہ:’’وما علمناہ الشعروماینبغی لہ‘‘{نہ ہم نے ان کو شعر سکھایا اور نہ ان کے سزا وار ہے۔}دوسری جگہ: ’’وماھوبقول شاعر‘‘{یہ قرآن شریف کسی شاعر کا قول نہیں ہے۔}
	قرآن شریف تو کئی جگہ اشعار کی مذمت کرتا ہے۔ مگر ادھر اعجازی کلام کو اشعار میں پیش کیاجاتاہے۔ جو صریح قرآن شریف کی تعلیم کے خلاف ہے لہٰذا مرزا قادیانی کے پیش کردہ اعجاز کا اشعار میں ہونا اس کے بطلان کی سب سے پہلی زبردست دلیل ہے۔
	اچھا!اس سے بھی قطع نظر کیجئے۔ اب ذرا غور سے دیکھئے کہ مرزا قادیانی نے اس قصیدہ کے جواب کے لئے کیسی کیسی کڑی اوراہم شرائط پیش کی ہیں۔ جو انسانی اوربشری طاقت سے بالا تر ہیں۔لکھتے ہیں:
۱…	’’اب ان کی اصلی میعاد ۲۰؍نومبر سے شروع ہوگی۔ پس اس طرح پر دس دسمبر ۱۹۰۲ء کو اس میعاد کا خاتمہ ہو جائے گا۔ پھر اگر بیس دن میں جو دسمبر ۱۹۰۲ء کے دسویں کے دن کی شام تک ختم ہو جائے گی۔‘‘ 			      (ضمیمہ نزول المسیح ص۹۰،خزائن ج۱۸ص۲۰۵)
۲…	’’یہ شرط ضروری ہے کہ جو شخص بالمقابل لکھے، وہ ساتھ ہی اس کا اردو ترجمہ بھی لکھے۔ جو میری وجوہات کو توڑ سکے۔ جس کی عبارت ہماری عبارت سے کم نہ ہو۔‘‘
(ضمیمہ نزول المسیح ص۸۹، خزائن ج۱۸ص۲۰۳)
۳…	’’مگر چاہئے کہ میرے قصیدہ کی طرح ہر ایک بیت کے نیچے اردو رد لکھیں اور منجملہ شرائط کے اس کو بھی ایک شرط سمجھ لیں۔‘‘ 	        (ضمیمہ نزول مسیح ص۹۰،خزائن ج۱۸ص۲۰۴)
	پہلی شرط کی رو سے جواب کے لئے صرف بیس دن کی مہلت دی جاتی ہے۔ چونکہ مرزا قادیانی کو اپنی عجز اور اعجاز کی پوری حقیقت معلوم تھی اور دل میں خائف تھے اورمعارضہ کے خیال سے لزرتے تھے، ان کا دل دھڑکتا تھا او ر ہمیشہ اس کے جواب کا خوف دامن گیر رہتا تھا لہٰذا ایسی کڑی شرط پیش کی کہ تھوڑے کئے کوئی لکھنے کی جرأت نہ کرے۔ اس پر ہی بس نہیں۔
	دوسری شرط میں یہ کہہ دیا کہ عبارت بھی ان سے کم نہ ہو۔ اگر کوئی مختصر عبارت میں ان کے وجوہات کو توڑ دے،تو مرزا قادیانی کے فہم سلیم کے موافق اس کا جواب نہ ہوگا۔
	تیسری شرط میں توغضب ڈھایا، کہا کہ اردو ترجمہ بھی نیچے ہونا چاہئے۔ اگر کوئی شخص بین السطور نہیں، بلکہ حاشیہ پر ترجمہ لکھ دے تو مرزا قادیانی کے شرائط پورے نہ ہوئے۔
	اب آپ خود ہی انصاف کیجئے کہ بیت کے نیچے اردو ترجمہ کا لکھنا بھی کوئی اعجاز کی شان 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter