اہل اسلام حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دنیا میں رہنے کے دو زمانے مانتے ہیں۔ پہلا زمانہ تبلیغ کا دوسرا بعد نزول قتل دجال اور قیام امن کا اور اﷲ پاک کے اس سوال کو زمانہ تبلیغ کے متعلق مانتے ہیں اور مرزا قادیانی تو مانتے ہی ہیں کیونکہ وہ ان کے دوسرے زمانہ کے قائل ہی نہیں۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے جوابات کا خلاصہ یہ ہے:
اوّل… جب تک میں ان میں رہا۔ ان کے حالات کانگران رہا۔یعنی میرے زمانے میں وہ نہیں بگڑے۔
دوم… فلما توفیتنی۱؎ تو میری نگرانی ختم ہوگئی۔پھر تو ہی انکا نگران حال رہا۔
اب اگر توفیتنی کے معنی کئے جاویں کہ جب تو نے مجھے ماردیا تو پایا جائے گا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اپنے مرنے تک کابل اور کشمیرمیں بیٹھے ہوئے اپنے حواریوں کے حالات کے نگران رہے۔ کیونکہ نگرانی کاخاتمہ موت نے کیا اور یہ جواب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا سراسر غلط ہوگا۔ کیونکہ اس زمانہ میں کسی تاربرقی یا ٹیلی فون وغیرہ بلکہ ڈاک تک کا وجود کشمیر وکابل اور ملک شام کے درمیان ثابت نہیں۔ جس کے ذریعہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کابل وکشمیر میں بیٹھے ہوئے ۸۶سال چھ ماہ تک اپنے حواریوں کے حالات کی نگرانی کرتے رہے اور پھر جبکہ پولوس نے بوجہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے عمر۱۲۰ سال ہونے کے حضرت کی زندگی میں ہی حواریوں میں شرک کی تخم ریزی کردی۔ تو یہ جواب بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا غلط کہ میرے زمانے میں وہ نہیں بگڑے اور جب یہ ماناگیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کشمیر میں بیٹھے اپنے حواریوں کی نگرانی نہیںکر سکتے تھے اور نگرانی ختم توفیتنی سے ہوئی۔ تو شک نہ رہا کہ توفیتنی کے معنے کچھ بھی لو۔ یہ ضرور ماننا پڑے گا کہ وہ فعل ایسے زمانے میں واقعہ ہوا جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام اپنے حواریوں میں موجود تھے اور وہ وقوعہ سوائے واقعہ صلیب کے کوئی دوسرا نہیں۔ پس فلما توفیتنی کے معنی ہم تین سے زیادہ نہیں لے سکتے۔(۱) جب تو نے مجھے کشمیر کی طرف روانہ کردیا۔(۲)جب تو نے مجھے ماردیا۔(۳) جب تو نے میرے دنیا میں رہنے کے دن پورے کر دیئے۔ پہلے معنے کسی طرح بھی لفظ توفیتنی سے نہیں نکلتے۔ دوسرے معنوں کی قرآن بڑے زور سے تردید کرتا ہے کہ ’’ماقتلوہ یقینا‘‘اورمرزا قادیانی بھی نہیں مانتے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سولی پرفوت ہوئے۔ پس تیسرے معنے ہی صحیح ہیں اور ان کے بغیر چارہ نہیں۔
۱؎ مرزا قادیانی کے مذہب کے مطابق نگرانی تو ختم کی۔ کابل وکشمیر چلے جانے نے اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام عرض کریںگے کہ نگرانی ختم کی میری موت نے یعنی۸۶ سال بعد