کے پیچھے دوڑے جارہے ہیں اور یقینا عیسیٰ علیہ السلام کو لوگوں نے قتل نہیں کیا۔ بلکہ ان کو اﷲ نے اپنی طرف اٹھالیااو راﷲ زبردست حکمت والا ہے(ترجمہ:مولوی نذیر احمد صاحب)
مرزا قادیانی اپنے مریدوں کو یہ معاملہ یوں سمجھاتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یہود نے پکڑ کر سولی پرچڑھادیا۔ لیکن جب وہ سولی سے اتارے گئے تو ان میں جان باقی تھی اور وہ کشمیر کی طرف بھاگ گئے اور۸۶سال تک وہاں زندہ رہ کر فوت ہوگئے اور ان کی جگہ میں آگیا۔ بابوصاحب اب آپ ہی خدا کو حاضر ناظر جان کر فیصلہ کریں کہ بموجب فرمان خدا وندی کہ ’’فسئلوااہل الذکر ان کنتم لاتعلمون (نحل:۴۳)‘‘جب ہم نے اس مسئلہ کا حل اہل الذکر سے چاہا تو انہوں نے قرآن کی ان آیات کے ان معنوں کی تائید کی جو ہم مانتے ہیں یا ان معنوں کی جو مرزا قادیانی ہمارے منہ میں دیتے اوردماغ میں ٹھونستے ہیں کہ ہم انہیں مسیح ابن مریم مان لیں۔
۲… اور یہ بات کہ حضرت ابن عباسؓ نے متوفیک کے معنی ممیتک کے کئے ہیں کہ اول تو اس میں کچھ شک نہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت اﷲ کے ہی ہاتھ میں ہے۔ جب یہودی مشورہ کرنے لگے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو پکڑ کر سولی پر چڑھادیں۔ تو اﷲ تعالیٰ نے انہیں تسلی دی کہ اے عیسیٰ تیری موت تو میرے ہاتھ میں ہے۔ یہود کے ہاتھ میں نہیں اور جو تجھ پر میں مہربانیاں کروں گا۔ وہ بھی سن لے۔ میں تجھے زندہ آسمان پر اٹھالوں گا۔ کافروں کی گندی صحبت سے پاک کروں گا اور تمہارے ماننے والوں کو تمہارے نہ ماننے والوں پر قیامت تک غالب رکھوں گا۔
حضرت ابن عباسؓ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت قبل از نزول کے قائل نہیں ہیں۔ صحابہؓ میں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع آسمانی کی زیادہ تر روایات حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہیں چنانچہ ایک ان میں سے یہ ہے :’’لما اراداﷲ ان یرفع عیسیٰ الی السماء خرج الی اصحابہ وفی البیت اثناعشر رجلا الخ (تفسیر ابن کثیر ج۳ ص۹)‘‘{جب ارادہ کیا اﷲ نے تو یہ کہ اٹھاوے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان کی طرف۔ نکلے حضرت عیسیٰ اپنے یاروں کی طرف اورگھر میں ۱۲ مرد تھے۔}
۳… اس سوال کی سب ٹانگیں پہلے اور دوسرے سوالات کے جوابات میں ٹوٹ چکیں۔ دوم اس سوال میں صرف لفظ توفیتنی کے معنے کاجھگڑا ہے۔ ہم اس کے یہ معنے کرتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام عرض کریںگے کہ خدایا جب تک میں ان میں رہا۔ ان کے حالات سے واقف رہا۔ لیکن جب تو نے میرے دنیا میں رہنے کے دن پورے کر کے مجھے ان میں سے اٹھالیا تو پھر تو ہی ان کے