خلاف آواز اٹھانے کی ہمت)غرض جہاد ایمان کا ایک ایسا تقاضا ہے جس کا نہ ہونا ایمان کے مردہ ہونے کی علامت ہے:
گرصاحب ہنگامہ نہ ہو منبر و محراب
دین بندئہ مومن کے لئے موت ہے یاخواب
مرزاقادیانی نے زمانہ سازی اوردنیا پرستی اورطاغوتی حکومت کی خوشامد میں شریعت کے ایک حکم کو موقوف تو کردیا۔ مگر ان کو اپنے اس قول کا خیال نہیں رہا کہ ایسی بات کہنا جس کی اصل شرع میں نہ ہو، وہ شیطان کے ساتھ کھیلنا ہے۔
’’جو شخص ایسا کلمہ منہ سے نکالے جس کی اصل شرع میں نہ ہو خواہ وہ ملہم ہو یا مجتہد تو اس کے ساتھ شیطان کھیل رہا ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۲۱، خزائن ج۵ص۲۱)
مرزاقادیانی کی پوری زندگی شیطانی کھیل کے سوا اورکیاہے؟ ان کی وحی و الہام کا تمام دفتر شیطانی الہامات کا مجموعہ نظرآتاہے۔ یہ شیطانی ہتھکنڈے یہیں ختم نہیں ہوجاتے۔ وہ اپنے ساتھی کو کیسے کیسے اونچے مقامات پر پہنچاتاہے۔ دیکھتے جائیے:
۷… حضرات انبیاء علیہم السلام حضرت رسول کریمﷺ و صحابہ کرام کی اہانت، افضلیت کا جنون اور ان کی وحشت انگیزیاں۔
حضرت آدم علیہ السلام پر فضیلت کا زعم
’’آدم اس لئے آیا کہ نفوس کو اس دنیا کی طرف بھیجے اور ان میں اختلاف و عداوت کی آگ بھڑکائے اور مسیح امم اس لئے آیا کہ ان کو دار فنا کی طرف لوٹائے اور ان میں سے اختلاف و مخاصمت نفرت اورپراگندگی کودور کرے۔‘‘ ’’ماالفرق فی ادم والمسیح موعود‘‘
(ضمیمہ خطبہ الہامیہ ص۱، خزائن ج۱۶ص۳۰۷)
حضرت نوح علیہ السلام
’’اورخدا تعالیٰ میرے لئے اس کثرت سے نشان دکھلارہا ہے کہ اگر نوح کے زمانے میں وہ نشان دکھلائے جاتے تو وہ لوگ غرق نہ ہوتے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ج۲۲ص۵۷۵)
’’پس اس امت کا یوسف یعنی یہ عاجز (مرزاقادیانی) اسرائیلی یوسف سے بڑھ کر ہے۔ کیونکہ یہ عاجز قید کی دعا کرکے بھی قید سے بچایاگیا۔ مگر یوسف بن یعقوب قید میں ڈالا گیا۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۷۶، خزائن ج۲۱ ص۹۹)