مزیدبرآں یہ کہ خدا کی ایک باغی اورمفسد حکومت کی خیرخواہی و وفاداری میں اتنا غلو فرمایا گیا کہ آیات قرآنی کی معنوی تحریف بھی کر دی گئی اور خدا کا ذرا بھی خوف نہ ہوا۔ چنانچہ آیت کریمہ:’’وماکان اﷲ لیعذبھم وانت فیہم‘‘کامطلب یہ بیان کیا جاتاہے:’
’’خدا ایسا نہیں ہے کہ اس گورنمنٹ کو کچھ تکلیف پہنچائے حالانکہ تو(یعنی مرزاقادیانی) ان کی عملداری میں رہتاہو۔‘‘
اور اسی آیت کی شرح کی جاتی ہے :’’اس گورنمنٹ کے اقبال اورشوکت میں تیرے (یعنی مرزاقادیانی) کے وجود و دعا کااثر ہے اوراس کی فتوحات تیرے(مرزاقادیانی) کے سبب سے ہیں۔‘‘اوراس کی وجہ یہ بیان فرماتے ہیں کہ خدافرماتاہے کہ:’’جدھر تیرا(مرزاقادیانی کا) منہ ہے،ادھرخداکامنہ ہے۔‘‘
استدلال میں یہ فرماتے ہیں:’’اینما تولوافثم وجہ اﷲ‘‘
(براہین احمدیہ ص۲۴۱، خزائن ج۱ ص۲۶۷ حاشیہ، عریضہ بخدمت گورنمنٹ عالیہ مجموعہ اشتہارات ج۲ص۳۷۰)
خدا پناہ میں رکھے اس جنون سے کہ خدا بھی اپنے بندہ کا گویا تابع ہے۔جدھر بندہ کا منہ ادھر خدا کا منہ۔اﷲ جل شانہ اورقرآن کریم کی اس سے بڑھ کر اورکیا اہانت ہوگی۔
آثار سے یہ ثابت ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعا سے یاجوج ماجوج کی پوری قوم تباہ ہوجائے گی۔ ملاحظہ ہو مشکوٰۃ کتاب الفتن باب العلامات، بین یدی الساعۃ بروایت مسلم۔ مگر یہ مسیح موعود ہیں کہ ان کے وجود سے یاجوج ماجوج کی حکومت قائم ہے۔ یہی ایک نام نہاد مجدد و امام الزمان کا فخریہ کارنامہ ہے اور ان کے متبعین بھی اسی روش پرقائم ہیں اورآئندہ قائم رہنے کا عزم رکھتے ہیں۔‘‘
’’جناب عالی جیسا کہ ہم پہلے بتاچکے ہیں کہ ہمیں اپنے امام کی طرف سے یہ تعلیم دی گئی ہے کہ جس گورنمنٹ کے ماتحت بھی ہم رہیں۔ اس کے پورے طور پرفرمانبردار رہیں اور ہم نے ہر مشکل کے وقت اور بے امنی کے زمانہ میں گورنمنٹ برطانیہ کی وفاداری کی ہے۔‘‘
(ایڈریس بخدمت وائسرائے ہند،مندرجہ الفضل قادیان مورخہ یکم اپریل ۱۹۳۰ء جلد ۷نمبر۶۷)
وہی گورنمنٹ جس کی خدمت اس جماعت نے بندہ بے دام کی طرح کی، جیسا کہ اعتراف ہے:’’ہم حکومت کی ایسی خدمت کرتے ہیں کہ اس کے پانچ پانچ ہزار روپیہ ماہوار تنخواہ پانے والے ملازم بھی نہ کیاکریںگے۔‘‘
(ارشاد میاں محمود احمد خلیفہ قادیان، مندرجہ اخبار الفضل قادیان مورخہ یکم اپریل ۱۹۳۰ء جلد۷نمبر۶۷)