۸… ’’قال النبی ﷺ فضلت علی الانبیاء بست وفیہ وارسلت الی الخلق کافۃ وفی روایۃ البخاری و کل نبی یبعث الی قومہ خاصۃ وبعثت الی الناس عامۃ (بخاری و مسلم ص۱۹۹ج۱)‘‘{فرمایا نبی کریمﷺ نے کہ مجھ کو فضیلت دی گئی ہے تمام نبیوں پر چھ چیزوں کی وجہ سے(اس حدیث میں ان چیزوں کا بیان ہے اوراسی میں ہے)اورمیں رسول بناکر تمام مخلوق کی طرف بھیجا گیاہوں(اوربخاری کی روایت میں ہے اورتمام نبی اپنی اپنی قوم کی طرف بھیجے جاتے تھے اور میںتمام قوموں کے تمام افراد کی طرف بھیجا گیاہوں۔}
۹… ’’وما ارسلنک الا رحمۃ للعٰلمین (انبیائ:۱۰۷)‘‘ {اور ہم نے آپ(محمدﷺ)کو اورکسی بات کے واسطے نہیں بھیجا مگر تمام عالم کے لئے رحمت بناکر۔}
۱۰… ’’انا اعطینک الکوثر (کوثر:۱)‘‘{ہم نے آپ کو(اے محمد ﷺ)کوثرعطاء فرمائی۔}
مرزائیت
۱… ’’واذاخذااﷲ میثاق النّبیین الایۃ‘‘ جب اﷲ نے سب نبیوں سے عہد لیا۔ النّبیین میں سب انبیاء علیہم السلام شریک ہیں۔ کوئی نبی بھی مستثنیٰ نہیں۔ اسی النّبیین کے لفظ میں داخل ہیں کہ جب ہم نے کتاب اورحکمت دونوں یعنی کتاب سے مراد قرآن کریم ہے اور حکمت سے مراد سنت اورحدیث شریف ہے۔ پھر تمہارے پاس ایک رسول آئے جو ان تمام چیزوں کا جو تمہارے پاس کتاب و حکمت سے ہیں۔ یعنی وہ رسول مسیح موعود(مرزاقادیانی) ہے جو قرآن و حدیث کی تصدیق کرنے والا ہے… اے نبیو! تم سب ضرور اس پر ایمان لانا اور ہر طرح سے اس کی مدد فرض سمجھنا۔ جب تمام انبیاء کو مجملاً حضرت مسیح موعود پر ایمان لانا اوراس کی عزت کرنا فرض ہوا تو ہم کون ہیں جو نہ مانیں۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان مورخہ ۱۹،۲۱؍ ستمبر ۱۹۱۵ئ)
۲’’ومبشرا برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد ‘‘قرآن کریم میں احمد کی بشارت ہے۔ وہ احمد میں ہوں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۷۳، خزائن ج۳ ص۴۶۳)
۳… ’’ہم توظلی طور پر آپ (مرزا قادیانی)کو اسمہ احمد والی پیش گوئی کا مصداق نہیں مانتے بلکہ ہمارے نزدیک آپ ہی(مرزا قادیانی) اس کے حقیقی مصداق ہیں۔‘‘
(الفضل قادیان۵، ۲؍دسمبر ۱۹۱۶ئ)