مرزائیت
۱… ’’نعنی بختم النبوۃ ختم کمالاتھا علے نبیناالذی ھو افضل رسل اﷲ و انبیاء ہ ونعتقد بانہ لانبی بعدہ الا الذی ھو من امتہ ومن اکمل اتباعہ‘‘ (مواہب الرحمن ص۶۷، خزائن ج۱۹ص۲۸۵)
’’یعنی ختم نبوت سے مراد آنحضرت ﷺ پر کمالات نبوت کا ختم ہونا اور وہ تمام پیغمبروں سے افضل ہیں اورہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ مگر جو آپ کی امت سے ہو اور کامل متبعین سے ہو۔‘‘ (ازہاق الباطل ص۴۹مصنف منشی قاسم علی قادیانی)
۲… ’’یہ شرف(نبوت) مجھے محض حضورﷺ کی پیروی سے حاصل ہوا کیونکہ اب بجز محمدی نبوت کے سب نبوتیں بند ہیں۔ شریعت والا نبی کوئی نہیں آسکتا اور بغیر شریعت کے نبی ہو سکتا ہے۔‘‘ (تجلیات الٰہیہ ص۲۴، خزائن ج۲۰ ص۴۱۱)
۳… ’’نبی کے معنی صرف یہ ہیں کہ خدا سے بذریعہ وحی خبر پانے والا ہو اورشرف مکالمہ ومخاطب الٰہیہ سے مشرف ہو۔ وہ دین دین نہیں اور نہ وہ نبی نبی ہے جس کی متابعت سے انسان خدا تعالیٰ سے اس قدر نزدیک نہیں ہو سکتا کہ مکالمت الٰہیہ سے مشرف ہوسکے(یعنی نبی نہ ہو سکے)وہ دین لعنتی اورقابل نفرت ہے جو یہ سکھلاتا ہے کہ صرف چند منقولی باتوں پر انسانی ترقیات کاانحصار ہے اور وحی الٰہی آگے نہیں بلکہ پیچھے رہ گئی ہے۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ ص۱۳۸ ج۲۱ ص۳۰۶)
نوٹ… مطلب اس پوری عبارت کا یہ ہے کہ جو دین یہ عقیدہ سکھلائے کہ اب اس میں وحی الٰہی کا دروازہ اورنبوت کا سلسلہ بند ہے جیسے اسلام تو وہ دین لعنتی ہے اورجس نبی نے اس دین کی تبلیغ کی ہے وہ نبی نہیں۔عتیق الرحمن آروی!
۴… ’’ہمارا مذہب تو یہ ہے کہ جس دین میں نبوت کا سلسلہ نہ ہو وہ مردہ ہے…ہم پر کئی سالوں سے وحی نازل ہو رہی ہے اور اﷲ تعالیٰ کی نشانی اس کے صدق کی گواہی دے چکی ہے اسی لئے ہم نبی ہیں۔‘‘
(ارشاد مرزا غلام احمد قادیانی منقول از حقیقت النبوۃ ص۲۷۲ مصنف مرزا محمود خلیفہ ثانی قادیان)
۵… ’’آنحضرتﷺ کے بعد بعثت انبیاء کو بالکل مسدود قرار دینے کا یہ مطلب ہے کہ آنحضرتﷺ نے دنیا کو فیض نبوت سے روک دیا اورآپ کی بعثت کے بعد اﷲ تعالیٰ نے اس انعام(نبوت) کو بند کردیا اب بتاؤ کہ اس عقیدہ سے آنحضرتﷺ رحمۃ اللعالمین ثابت ہوتے