خازن ص۳۷۰ج۳)‘‘{خاتم النّبیین یعنی اﷲ تعالیٰ نے آپ پر نبوت ختم کردی ۔ پس نہ آپ کے بعد کوئی نبوت ہے اورنہ آپ کے ساتھ۔}
۵… ’’عن انس بن مالک قال قال رسول اﷲ ﷺ ان الرسالۃ والنبوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی (رواہ الترمذی ص۵۳ ج۲، ابن کثیر ص۹۰ج۸، احمد فی مسندہ)‘‘{رسول اﷲﷺ نے فرمایا ہے کہ رسالت و نبوت منقطع (ختم) ہوچکی ہے۔ پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہوگا اورنہ نبی۔}
۶… ’’عن ابی ھریرۃؓ عن النبی ﷺ قال کانت بنو اسرائیل تسوسھم الانبیاء کلما ھلک نبی خلفہ نبی اخروانہ لانبی بعدی وسیکون الخلفاء (رواہ البخاری فی کتاب احادیث الانبیاء ج۱ ص۴۹۱، مسلم فی کتاب الامارۃ ج۲ ص۱۶۲، احمدانی مسند ص۲۹۷ج۲)‘‘{حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا بنی اسرائیل کی سیاست خود ان کے انبیاء کیا کرتے تھے۔ جب کسی نبی کی وفات ہوتی تھی تو اﷲ کسی دوسرے نبی کو ان کا خلیفہ بنا دیتاتھا۔ لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں البتہ خلفاء ہوںگے۔}
۷… ’’قال رسول اﷲﷺ انہ سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلہم یزعم انہ نبی وانا خاتم النّبیین لانبی بعدی (رواہ ترمذی ج۲ ص۴۵، ابوداؤد ج۲ ص۱۲۷ وغیرہم)‘‘{میری امت میں تیس جھوٹے پیداہونے والے ہیں۔ ان میں ہر ایک یہی کہے گا کہ میں نبی ہوں اورخدا کا رسول ہوں۔ حالانکہ میں خاتم النّبیین یعنی آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔}
۸… ’’قال رسول اﷲﷺ لوکان بعدی نبی لکان عمر بن الخطابؓ (رواہ الترمذیج۲ ص۲۰۹)‘‘{نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطابؓ ہوتے۔}
۹… ’’اذالم یعرف ان محمد(ﷺ) اخرالانبیاء فلیس بمسلم لانہ من ضروریات الدین (الاشباہ والنظائر ص۲۹۶کتاب السیروالردۃ)‘‘{جو شخص آنحضرتﷺ کو آخری نبی نہ یقین کرے تو وہ مسلمان نہیں ہے بلکہ کافر ہوجاتا ہے کیونکہ آپﷺ کا آخری نبی ہوناضروریات دین سے ہے۔}