Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

244 - 568
محمدﷺ کو چھوڑ دیا۔ اس لئے انہوں نے رات کواٹھنا بند کردیا۔ ام جمیل کی اس بات سے آنحضرتﷺ کو رنج ہوا۔ اﷲ تعالیٰ نے رنج رفع ہو جانے کی غرض سے یہ سورۃ نازل فرمائی اور فرمایا کہ اے نبی اﷲ کے نہ اﷲ نے تم کو چھوڑ دیا ہے۔ نہ وہ تم سے کچھ خفاہے۔ پھر اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسولﷺ کا رنج رفع کرنے کے ئے یہ بھی فرمایا کہ دنیا تو اسی طرح کے رنج والم پیش آنے کی جگہ ہے۔ مگر چند روز ہ دنیا گزر جانے کے بعد اے نبی اﷲ کے تمہارے لئے عقبیٰ میں بڑے بڑے درجے ہیں۔
	اﷲ تعالیٰ کی اسی طرح کی نصیحتوں کے اثر سے آنحضرتﷺ دنیا کی کسی راحت کی کچھ پرواہ نہیں کرتے تھے۔چنانچہ امام احمدؒ ترمذی وغیرہ میں عبداﷲ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ جس کا حاصل یہ ہے کہ ایک دن بوریا پر سونے سے آنحضرتﷺ کے پہلو پرنشان پڑ گئے۔ حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ یہ دیکھ کر میں نے آنحضرتﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ مجھ کو معلوم ہوتاتو میں بوریا پر کوئی چیز بچھونے کے طور پربچھادیتا۔ یہ سن کر آنحضرتﷺ نے فرمایاکہ دنیا چند روزہ ہے۔ اس لئے مجھ کو دنیاکی راحت درکار نہیں۔میری اوردنیا کی مثال تو ایسی ہے جیسے کوئی مسافر تھوڑی دیر کسی سایہ دار درخت میں ٹھہر جاتاہے۔‘‘
	حاضرین بیک زبان ہوکر سبحان اﷲ،سبحان اﷲ!سچے نبی کیسے دنیاوی راحتوں سے الگ رہتے تھے۔ ترمذی نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے۔ آیت:’’ولسوف یعطیک ربک فترضیٰ‘‘کی شان نزول کی بابت صحیح سند سے تفسیر ابن ابی حاتم مستدرک حاکم بیہقی طبرانی وغیرہ میں جو روایتیں ہیں۔ ان کاحاصل یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی وفات کے بعد صحابہ کرام کے عہد میں پیش آیا کہ دور دور کے تمام شہر فتح ہوگئے اوراسلام کو نہایت ترقی ہوئی اور امت محمدیہ کو ہر طرح کی راحت نظرآئی۔ اس حال کے معلوم ہونے سے آنحضرتﷺ بہت خوش ہوئے۔ اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی کوزیادہ خوش کرنے کے لئے یہ آیت نازل فرمائی۔ حاصل معنی آیت کے یہ ہیں کہ دنیا کی راحت کے علاوہ اے نبی اﷲ کے تمہارے امت کو اﷲ تعالیٰ آخرت میں بھی وہ راحت دینے والا ہے۔ جس سے تم خوش ہو جاؤگے۔ اس معنی کی پوری تائید صحیح مسلم کی حضرت عبداﷲ بن عمرؓ کی حدیث سے ہوتی ہے۔ جس کا حاصل یہ ہے کہ آنحضرتﷺ ایک روز قیامت کے دن کا امت محمدیہ کا انجام یاد کر کے رونے لگے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter