کسی مہاراجہ کے پاس ویسا نہ ہوگا۔مگراتناروپیہ اس کے اخراجات کے واسطے پیشگی ملنا چاہئے۔
راجہ صاحب نے کہا منظور ہے۔ ہمارے واسطے بہت جلد بنایاجائے۔ درزی پیشگی روپیہ لے کر چلا گیا۔ ایک ماہ کے بعد دربار میں اس طرح حاضر ہوا کہ گویا اس نے کچھ کپڑے اٹھائے ہوئے ہیں۔ راجہ صاحب کوجھک کر سلام کیا اور کہا کہ اپنے کپڑے اتاریئے اور یہ پہن لیجئے۔ چنانچہ وہ راجہ صاحب کے کپڑے اتارتاگیا اور اپنا پہناتا گیا۔کبھی سر پر سے ہاتھ گزار کر گریبان ڈالا۔ کبھی باہیں اونچی کرکے آستینیں پہنائیں۔ بٹن لگائے۔ پاجامہ پہناکر ازاربند باندھا۔ جب لباس پہنا گیا توراجہ صاحب نے درباریوں کی طرف دیکھا۔ سب نے کہا واہ مہاراج واہ۔ کس کی مجال یہ کہے کہ مہاراج آپ برہنہ ہیں؟ دن بھر توراجہ صاحب نے اسی لباس میں دربار کیا۔شام ہوئی تومحل میں گئے۔ اسی خوشی میں کہ رانیاں یہ لباس فاخرہ دیکھ کر خوش ہوں گی۔ لیکن جب رانیاں آپ سے منہ چھپاکر بھاگیں۔ توآپ کو معلوم ہوا کہ درزی مجھے الّو بناگیا۔
پس اس کشف کازمین وآسمان، راجہ صاحب کی پوشاک سے زیادہ وقعت نہیں رکھتا۔ کیونکہ ایک نیا آسمان نہیں۔ اگر ایک نیاستارہ بھی آسمان پرنمودار ہوتا ہے۔ تو ہیئت دان معلوم کر لیتے ہیں کہ ایک نیا ستارہ نمودار ہواہے اوراگر کشف کے معنے لیں کہ کسی شخص کے دماغ میں کسی خیال کا پیداہو جانا جو حقیقت حال سے کچھ تعلق نہیں رکھتا۔ تومرزے کی معمولی چالاکیوں میں سے ایک چالاکی اور یہ کوشش کہ کسی مجذوب اوردیوانہ مسلمان سے بھی میںدوم درجہ نہ رہ جاؤں۔
بیوی… اجی گاموں آگیا ہے۔ کہتا ہے کہ بالاخانہ کے دائیں بائیں کے دکانداروں نے یہی بتایا ہے کہ ہم نو دس بجے دکان بند کر کے گئے۔ ہم اس بالاخانہ کو کھلاچھوڑ کر گئے۔صبح دکان آکرکھولی تو قفل لگاپایا۔ اس لئے میں نے اسٹیشن پرجاکر دریافت کیا توبابوغلام رسول نے بتایاکہ مولوی صاحب تو ۱۲ بجے رات کی گاڑی میں سوار ہوگئے۔ٹکٹ انہوں نے گوجرانوالہ کالیاتھا۔
بابوصاحب… مولوی صاحب آپ کی پیش بندی نے کچھ نہ کیا۔ مرزے کی طرح غالباً مولوی صاحب کا بھی خسر بیمار ہوگیا۔
نووارد… بابوصاحب، مولوی صاحب تومرزے کی سنت ادا کرکے داخل ثواب ہوگئے۔ لیکن اگر آپ کے اعتراضات یا سوالات کے جوابات سے عاجز رہ کر پھر بھی اسی فرقہ میں رہے۔ تو پھر اس میں کچھ شک باقی نہیں رہے گا کہ یہ ایک پولیٹیکل فرقہ ہے۔ جس کو حق باطل سے کچھ سروکارکر نہیں۔