مولوی صاحب سابقہ د و اعتراضوں کے جوابات کے ساتھ براہ مہربانی اس تیسرے سوال کا جواب بھی عنایت فرماویں کہ آپ کے مسیح موعود اور نبی اور مہدی اور مجدد وغیرہ وغیرہ کی فوتیدگی کے بعد اس کی ہتک اور رسوائی ہو سکتی ہے یا نہیں؟
اخیر میں عرض ہے کہ جس طرح آپ کے پیر ومرشد کو ایک ایسے ہی موقعہ پر جب وہ دہلی میں مولوی محمد بشیر صاحب سہسوانی سے مباحثہ کر رہے تھے۔ شرائط مباحثہ میں ایک شرط یہ بھی قرار پاچکی تھی کہ وہ فریق مباحثہ کے پانچ پانچ پرچے ہو جانے سے پہلے مباحثہ سے غیر حاضر ہو جائے۔ اس کافر ار سمجھاجاوے۔ گھر سے تار پہنچی تھی۔ یا کم از کم بیان کیاگیاتھا کہ تارپہنچی ہے کہ آپ کا خسر بیمار ہے۔ اس کا خیال رہے کہ کوئی اس قسم کا تار گوجرانوالہ سے نہ پہنچ جائے۔
خاکسار ہیچمدان ۔بابو
بابوصاحب… گاموں یہ لے جا اور مولوی صاحب کو دے کر چلاآ۔
نووارد… بابوصاحب اب ہم آپ سے مرخص ہیں۔ اگر زندگی باقی ہے اورخدا کومنظور ہے تو کل پھر صبح کی چائے یہیں آکر پیئیںگے اور کل کا دن ہماراآخری دن ہوگا۔سلام علیکم، وعلیکم السلام۔
دوسرا دن اوردروازہ پر دستک۔گاموںآئیے جناب لنگھ آؤ۔
قاضی صاحب اورنووارد اندر داخل ہوکر سلام علیکم،وعلیکم السلام۔
نووارد… تشریف فرمائیے بابوصاحب!رات کیسے گزری؟
بابوصاحب… مولوی صاحب پوچھئے نہ کہ رات کس طرح گزری؟ایک تو مچھر بدن بھونے ڈالتے تھے۔ دوسرے جانو کے بچوں کی چیں پیں نے تمام رات آنکھ نہیں لگنے دی۔
نووارد… بابوصاحب غنیمت سمجھئے کہ اس کے سارے بچے زندہ نہیں۔ ورنہ جس طرح اس نے دو دو جننے شروع کئے تھے۔اگر سب کے سب زندہ رہتے تو آپ کو گھر میں رہنا دشوارہو جاتا۔
بابوصاحب… مولوی صاحب بڑ ی بدبخت ہیں وہ مائیںجو ایک وقت میں ایک سے زیادہ بچے جنتی ہیں اور بڑی منحوس ہے ایسی اولاد جو اپنی ماں کی زندگی تلخ کردیتی ہے۔
نووارد… ہاں صاحب مگر ایسی اولاد بھی ہوتی ہی رہتی ہے۔میرے خیال میں کوئی محلہ ایسا نہیں جس میں ایسی اولاد نہ ہوتی ہو۔ اس گاموں کے سسرال کے گاؤں میں میرے ایک مہربان ہیں۔ تھوڑے دن ہوئے۔ ان کے ہاں تین لڑکے پیداہوئے اور ابھی ابھی سول اینڈ ملٹری گزٹ میں کسی ڈاکٹرنی نے مشتہر کرایا ہے کہ رہتک کے ہسپتال میں کسی عورت کے پانچ بچے پیدا ہوئے۔