حد سے گزرنے اورایسے الہام اتارنے کی۔ جو واقعی ایک صحیح دماغ والے انسان کے پیٹ میں گدگدی پیدا کرتے ہیں۔
نووارد… (چاء سے فارغ ہوکر)بابوصاحب اگرنامناسب نہ ہوتو گاموں کو مولوی صاحب کی طرف بھیجیںکہ آپ کے جواب کے انتظار میں دن کے تین بج گئے۔
بابوصاحب… گاموں جا اورمولوی صاحب کی خدمت میں میری طرف سے عرض کر کہ آپ کے جواب کے انتظار میں تین بج چکے۔
قاضی صاحب… بابوصاحب ایک رقعہ کیوں نہ لکھ دیں۔ گاموں قلم دوات اور ایک پرچہ کاغذ لے آ۔ رقعہ لکھ کر قاضی صاحب نے گاموں کے حوالہ کیا اووہ تیر کی طرح روانہ ہوگیا۔
بابوصاحب… قاضی صاحب آپ نے رقعہ میں کیا لکھ دیا؟
قاضی صاحب… بابوصاحب بالکل مختصر کہ ہم فلان فلان آپ کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش اوران کی موت کی جوابات پانے کے صبح سے فلانی جگہ منتظر بیٹھے ہیں۔ جلد تشریف لائیے۔
بابوصاحب… اچھا مولوی صاحب۔
نووارد…
۲۳… ’’خدا نے اپنے فرستادہ کو بھیجا تاکہ اپنے دین کو قوت دے اورسب دینوں پر اس کو غالب کرے۔‘‘ (کتاب البریہ ص۷۷، خزائن ج۱۳ ص۱۰۲)
۲۴… ’’اس کو خدا نے قادیاں کے قریب نازل کیا اوروہ حق کے ساتھ اترا اورحق کے ساتھ اتارا گیا اورابتداء سے ایسا ہی مقررتھا۔‘‘ (کتاب البریہ ص۷۷، خزائن ج۱۳ص۱۰۲)
۲۵… ’’تم گڑھے کے کنارہ پرتھے۔ خدا نے تمہیں نجات دینے کے لئے اسے بھیجا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۷۷، خزائن ج۱۳ ص۱۰۲)
۲۶… ’’اے میرے احمد!تومیری مراد اورمیرے ساتھ ہے۔ میںنے تیری بزرگی کا درخت اپنے ہاتھ سے لگایا۔میں تجھے لوگوںکا امام بناؤں گا اورتیری مدد کروںگا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۷۷، خزائن ج۱۳ص۱۰۲)
۲۷… ’’کیا لوگ اس سے تعجب کرتے ہیں؟کہ خدا عجیب ہے۔ چن لیتاہے جس کو چاہتاہے۔‘‘