آنحضرتﷺ کے مظہر تام اورعکس نے اپنے رشتہ داروں کاخون پینے کے لئے چیف کورٹ تک زور لگایا اورمقدمات ہارے۔ دیکھو(حیاۃ النبی ص۵۷)چیف کورٹ میں مقدمات ہارنا کہہ رہا ہے کہ مرزا حق پر نہ تھا اوربیگانہ مال غصب کرنا چاہتاتھا۔
۳… آنحضرتﷺ کے نواسہ نے مسلمانوں سے غداری کا الزام رفع کرنے کے لئے تنہا یورپ کاسفر کیا اور۱۷ ماہ وہاں گزارے۔ آنحضرتﷺ کے ظل نے گورنمنٹ کی توجہ اس طرف مبذول کرائی کہ مسلمان باغی ہیں۔ اس کے اپنے الفاظ یہ ہیں۔ ’’بغاوت کی کھچڑی پکاتے رہنا خدا کی نعمتوں کو فراموش کرناہے۔ مسلمان لوگ گورنمنٹ کے ساتھ باغیانہ خیال رکھتے ہیں۔ خونی مہدی کے انتظار نے تمام مسلمانوں کے دل سیاہ کر دیئے اوران کے اندر بغاوت کا مادہ رکھ دیا ہے۔ جو کبھی بھڑک اٹھے گا۔ عبداللطیف کو محض اس بناء پرقتل کرایاکہ وہ گورنمنٹ برطانیہ کا وفادار اور جہاد کا مخالف تھا۔ غدر میں مولویوں نے عام طور پرمہریں لگا دی تھیں۔ جو انگریزوں کو قتل کر دینا چاہئے۔‘‘ (تحفہ قیصریہ ص۱۳، خزائن ج۱۲ ص۲۶۵ ملخص) بابو جی خدارا انصاف سے اس صدی کی مجددی کے لئے آنحضرتﷺ کا یہ نواسہ رحمت ہو اﷲ کی اس پرلائق اور موزوں تھا یا یہ چغل خور ؟اور یہ سرسید کے مقابلہ میں کیا شے تھا۔ اسی لئے
۴… سرسید ؒ کو بن مانگے ناٹیٹ کا خطاب ملا اور یہ ملکہ وکٹوریہ قیصرہ ہند کی خدمت میں درخواستیں بھیج بھیج کر اور خطاب ملنے کی امیدمیں لک خطاب العزت کے الہام اتار اتار کر اپنا سا منہ لے کر رہ گیا۔ ہاں ڈگلس صاحب ڈپٹی کمشنرنے جس کی نسبت خود اپنے اشتہار مورخہ۲۰؍ستمبر ۹۷ء میں جو (کتاب البریہ ص۱،خزائن ج۱۳ص۱)کے ابتداء میں ہے۔مرزا نے لکھا ہے کہ ’’بیدار مغز محنت کش، منصف مزاج، حق پسند،خداترس،روشن ضمیر۔‘‘ مرزے کی نسبت اپنے فیصلہ میں لکھا کہ ’’مرزے نے اشتعال اورغصہ دلانے والے رسالے شائع کئے ہیں۔ اس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ جب تک وہ زیادہ تر میانہ روی کو اختیار نہ کرے گا۔ وہ قانون کی زد سے نہیں بچ سکتا۔‘‘ یہ خطاب ہے کہ آخر کار آپ کو سرکارانگریزی سے ملا۔
بیوی جی مجددوالی حدیث میںکہیں اس بات کاذکر نہیںکہ وہ مجدد مجدد ہونے کا دعویٰ بھی کیاکریںگے اورنہ گزشتہ ۱۳ صدیوں کے سینکڑوں مجددوں میں سے سوا ایک دو کے کسی نے دعوے نہیں کیا کہ میں مجدد ہوں۔ تو اب تم ہی بتاؤ کہ اسلام کا مجدد سرسید مرحوم ومغفور ہوا یا یہ مسلمانوں کے خون کا پیاسا؟ایک نے اسلام کی خاطر اپنا تن، من ،دھن خرچ کردیا۔ دوسرے نے تن کوآرام دیا۔ من عورتوں کو دیا اوردھن خرچ کرلیا۔سرسید مرحوم ومغفور کی موجودگی میں ایسے بڑائی