۴… ’’دجال سے مراد پادریوں کا گروہ۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۹۶، خزائن ج۳ص۳۹۶)کلیں ایجاد کرنے والی قوم اور متمول اشخاص ہیں۔
۵… قتل سے مراد دلائل و حجج سے ان کی صف کو پامال کرنا ہے اوران کو ساکت کرنا ہے۔
۶… میں الہام خداوندی سے مشرف ہوں۔
۷… ’’میں قریباً ہر روزخدا کے مکالمہ اورمخاطبہ سے مشرف ہوتاہوں۔‘‘
(چشمہ مسیحی ص۱۹، خزائن ج۲۰، ص۳۵۱)
۸… ’’میں اپنے الہامات اوروحی کو بخداقرآن کی طرح خطا سے پاک سمجھتاہوں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۱۱،خزائن ج۲۲ص۲۲۰)
۹… ’’میرے صدق وکذب کا معیار میری پیشین گوئیاں ہیں۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۲۸۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
جوالہام سے کی جاتی ہیں۔
۱۰… ’’میں اس معنے سے نبی ہوں کہ غیب کی خبرپاکر اس سے لوگوں کو آگاہ کرتاہوں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۳،خزائن ج۱۸ص۲۰۹)
اب ہم مرزے کے سچے یاجھوٹے ہونے کا امتحان کرتے ہیں اور تنگ نظری سے نہیں بلکہ بڑی کشادہ دلی سے۔ وہ اس طرح کہ ان گیارہ باتوں میں سے آخری نو باتیں یا ان میں سے کوئی ایک سچی ثابت ہوگئی تو ہم مرزا کی پہلی دوباتیں بھی سچی مان لیںگے اور اگر وہ نو کی نوجھوٹی ہیں تو اس کی پہلی دوباتوں کو صحیح ماننا لعنتی بننا ہے۔
پادری آتھم کے ساتھ مرزے کا یہ مباحثہ بقول اس کے مسیح ودجال کی جنگ تھی اور یہ کیسا جنگ تھا۔ اس مسیح کا جس کا انتظار چودہ سو سال سے کرتے کرتے مسلمانوں کی آنکھیں پتھراگئی تھیں اورعرب تک کے مسلمان خوشی سے اچھلنے لگے تھے کہ مہد ی پیدا ہوگیا۔ یہ کس کی جنگ تھی۔ جس کو خدا نے اپنا منہ بولابیٹا بنایا۔ یہ کس کی جنگ تھی۔ یہ کس کی جنگ تھی اس اپنے خلیفہ کا جس کو خدا نے ایک دن بلاکر جہاں کے تمام اگلے پچھلے حالات سے مطلع کردیاتھی۔یہ کس کے ساتھ جنگ تھا۔ دجال کے ساتھ؟
دجال کس کو کہتے ہیں؟’’یہ لوگ جو پادریانہ مشرب رکھتے ہیں۔ اکثر وہ جھوٹ کے پتلے اور نجاست خوری کے کیڑے ہیں۔‘‘(انجام آتھم ص۱۷، خزائن ج۱۱ ص۱۷)ان کا خدا کون ہے؟ایک کمزور انسان اس جنگ کا نام کیاہے؟جنگ مقدس۔ اس جنگ کا نتیجہ کیا ہوناتھا؟