قاضی صاحب… بیوی جی آپ کے اس مولوی صاحب کے تکیہ کلام بیان کرنے سے مجھے پھر خیال آیا کہ جب مرزا حافظ صاحب اوراستاد غالب جیسے چوٹی کے شاعروں کے اشعار کے نقل کرنے میں غلطی کرتا ہے تو وہ کون سے شاعروں کی قطار میں تھا کہ اس کے صحت سے گرے ہوئے وزن سے گرے ہوئے اور اسلام کے خلاف اشعار کوغریب عبدالقادرصحیح طور یاد نہ کر لینے سے بے علم قرار دیاگیا۔
نووارد… قاضی صاحب آپ نے اتفاقاً کوئی ایک شعر مرزے کا کاتب کی غلطی سے غلط پالیا۔ تو آپ نے اس کو شاعروں سے خارج کر دیا۔ مگر اس کے بڑے بڑے زور کے آپ اشعارسنیں تو حیران رہ جائیںگے۔
قاضی صاحب… مثلاً
نووارد… مثلا ہربرگ صحیفہ ہدایت، ہر جوہر و عرض شمع برادر۔ (درثمین فارسی ص۷۰)
قاضی صاحب… (ہنسی کے مارے لوٹ پوٹ ہوکر) مولوی صاحب آپ نے مجھے بڑا دھوکہ دیا اورثابت ہواکہ ؟آپ ہجوملیح میں یدطولیٰ رکھتے ہیں۔ میں سمجھاتھا کہ آپ واقعی کوئی بڑے پائے کا شعر بیان کریںگے۔ مگر اس شعر نے تو مجھے حق الیقین کی طرح ثابت کردیا کہ وہ تیسرے درجہ کے شاعروں میں بھی شمار کرنے کے لائق نہیں۔ غضب خدا کا عرض بفتحین کو عرض بالفتح باندھا۔ بیوی جی تمہاری کتابیں کہاں رکھی ہیں؟
بیوی… گاموں انہیں میری کتابوں کی الماری دکھادے۔ قاضی صاحب اندر سے ایک دو کتابیں نکال لائے اوریوں پڑھنے لگے:
نہر الفصاحت ص۱۹دیگر واجب است کہ لفظ متحرک العین رابجائے ساکن العین، نیاز رند و ہمچنیں بالعکس مانند،عدن کربسکون دل است بمعنی بہشت بودوعدن بفتح دال نام جزیرہ ایست از دریائے عمان، پس عدن اوّل رابجائے عدن دوم ذکر نباید کرد و دوم رابجائے اول نباید آورد۔
غیاث اللغات عرض بالفتح ظاہر کردن چیزے رابرکسے وپہنائی و متاع ورخت خانہ و بمعنی ملامت ودیوانگی وبفتحین چیزے کہ قائم بچیزدیگر باشد مثل رنگ بر جامہ وحروف برکاغذ پس جامہ و کاغذ جوہر باشد،چرا کہ بذات خود قائم است ورنگ وحروف عرض چراکہ قیام آں بوسیلہ جامہ وکاغذ است۔
بابوصاحب… قاضی جی یہ علمی باتیں چھوڑیں۔ مولوی صاحب کوئی مزیدارمضمون شروع کریں اورآپ صاحبان کھانا یہیں کھائیںگے؟