دیکھا کہ ایسے ہیں جیسے نقش بردیوار اس پر میں نے پوچھا کہ حضرت آپ تو فرماتے تھے کہ مجھے ان سے کچھ تعلق نہیں۔ مگر میں دیکھتاہوںکہ آپ نے میری اس قدر درد سری پر کوئی کلمہ آفرین یا نفرین کا نہ کہا تو انہوں نے کہاکہ ہم مرزے کو نہ جھوٹا کہتے ہیں نہ سچا اور اس کے برخلاف کچھ سننا نہیں چاہتے اس سے میں نے یہ نتیجہ نکالا کہ پنجابیوں پر اس جھوٹے نبی نے اپنا اس قدر جادو ڈالا ہے کہ اول تو ایک یا دوسری پارٹی کی شکل میں اس کے کلمہ گو ہوگئے ہیں۔
اور جو باقی ہیں۔وہ بھی اس کوبرا نہیں سمجھتے اوراپنی اولاد کو ان کے سکولوں میں دھڑادھڑ بھیج رہے ہیں۔ خاص اس بات سے کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔ یہی پنجاب کے مسلمان تھے ۔ جنہوں نے کچھ مدت پہلے ان کی تعداد میں اضافہ کیا۔ یہی پنجاب کے مسلمان ہیں۔ جو آریوں اور عیسائیوں کی تعداد بڑھارہے ہیں اور یہی وہ پنجاب کے مسلمان ہیں جو آج اس فرقہ میں داخل ہو کر اسلام کو ضعف پہنچا رہے ہیں اور اسلام میں پور اپور فساد اورتفرقہ ڈال دینے کے لئے ترازو کے ہلکے پلے کو وزن دے رہے ہیں۔
قاضی صاحب… مولوی صاحب مرزے کی اردو کا اوراس کے اندر سے بولنے والے کاتو ہمیں حال معلوم ہوگیا۔ اب اس کی فارسی کا بھی کچھ حال بیان کریں۔کیونکہ وہ تو اس کی مادری زبان تھی۔
نووارد… قاضی صاحب جیسا دیکھا سالا ویسی سالے کی بہن جیسی مرزے کی اردو ویسی ہی مرزے کی فارسی۔
قاضی صاحب … اچھامولوی صاحب کوئی فارسی کی مثال بھی ہے۔
نووارد… سرکھجاتے ہوئے۔فارسی کی مثالیں بھی بہت بکار ہیں یا کوئی ایک آدھ۔
قاضی صاحب… نہیں بہت بکار نہیں۔ ایک آدھ ہی ہومگرصاف اورفیصلہ کن ہو۔
نووارد… اچھا میں آپ کو اس کی الہامی کتاب کا ایک شعر سناتاہوں۔ مگر شرط یہ ہے کہ اس کا مطلب آپ کو بیان کرنا ہوگا۔
قاضی صاحب… مولوی صاحب میں یہ وعدہ نہیں کرسکتا۔ کیونکہ ممکن ہے کہ اس میں لفظی اشکال ہو۔
نووارد… آپ لفظی اشکال سے نہ ڈریں۔اس کا لفظی ترجمہ کردینا میرے ذمے۔
قاضی صاحب… بہت خوب!توفرمائیے اورجلد فرمائیے کہ شعر کا نام سن کر طبیعت بے قرار ہو رہی ہے۔