کہ رات کے وقت اور دن کے وقت سوچ کر دیکھو اور آپ کہہ رہے ہیں کہ رات اور دن میں غور کرکے دیکھو کہ یہ خدا نے کیا بنادیئے۔ ایک کام کاج کے واسطے اورایک آرام کے واسطے۔
۷۷… ’’اس لئے میں تم سب کو گواہ رکھتا ہوں کہ اگر۔‘‘ (ص۳۶تقریریں)گواہ کرتاہوں چاہئے۔
۷۸… ’’یہ تحقیر کی باتیں جو ان کے ہونٹوں پر چڑھ رہی ہیں۔‘‘ (نزول المسیح ص۲، خزائن ج۱۸ ص۳۸۰) زبان پر چڑھ رہی ہیں چاہئے۔
۷۹… ’’اس کی اخبار بند کر دی جائے۔‘‘ (نزول المسیح ص۱۲، خزائن ج۱۸ص۳۹۰) اس کا اخبار بند کر دیا جائے چاہئے۔
۸۰… ’’طاعونیں بھی دو قسم کی ہوتی ہیں۔‘‘ (نزول المسیح ص۱۵، خزائن ج۱۸ص۳۹۳)طاعون بھی دو قسم کا ہوتاہے چاہئے۔
۸۱… ’’ورنہ قادیاں سب سے پہلے فنا کرنے کے لائق تھی۔‘‘ (نزول المسیح ص۱۷،خزائن ج ۱۸ ص۳۹۵)قاضی جی یہ اگر کوہاٹ سے بیعت کرلیتی توطاعون سے بچ جاتی۔
۸۲… ’’کیونکہ جو کچھ مجھے دیاگیا ہے۔ وہ انہیں کا ہے۔‘‘ ( نزول المسیح ص۲۳، خزائن ج۱۸ ص۴۰)انہی کا چاہئے۔
۸۳… ’’اے نادانوں۔‘‘(نزول المسیح ص۳۳، خزائن ج۱۸ص۴۰)نادانو چاہئے۔
۸۴… ’’اپنے ہونٹوں سے اسلام کی شہادت دیںگے۔‘‘ (نزول المسیح ص۴۳، خزائن ج۱۸ ص۴۲۱)اپنی زبان سے چاہئے۔
۸۵… ’’جو ٹھیک ٹھیک بسیاری عیال کا ترجمہ ہے۔‘‘ ( نزول المسیح ص۵۷،خزائن ج۱۸ ص۴۳۵) کثرت عیال کا چاہئے۔
۸۶… ’’علمی اوردینی کتابیں جوہزارہا معارف اور حقائق پر مندرج ہوتی ہیں۔‘‘ (نزول المسیح ص۶۲، خزائن ج۱۸ ص۴۴۰)کاتب کی غلطی ہے۔مشتمل ہونا چاہئے نہ مندرج۔
۸۷… ’’اورلومڑی کی طرح۔‘‘ (نزول المسیح ص۶۳، خزائن ج۱۸ ص۴۴۱)کاتب کی غلطی ہے۔ لومڑی ہونا چاہئے۔
۸۸… ’’اس کی طرف ایسا کھینچا گیا کہ کچھ اٹکل نہیں آتی کہ مجھے کیا ہوگیا۔‘‘ (نزول المسیح ص۸۶، خزائن ج۱۸ ص۴۶۴) قاضی صاحب یہ دو نسلی اردو ہے۔غالباً کاتب کی غلطی۔
۸۹… ’’یقین اپنے نوروں کے سمیت آتاہے۔‘‘(نزول المسیح ص۹۴،خزائن ج۱۸ ص۴۷۲)یہاں بھی نالائق کاتب نے سمیت کے پہلے کے لکھ دیا۔