۴۰… ’’چنانچہ پانچ انگل کا نشان اب تک موجود ہے۔‘‘ (ست بچن ص۱۳۹،خزائن ج۱۰ ص۲۶۳) پانچ انگلیوں کا چاہئے۔ انگل کا لفظ پیمائش کے معنے دیتاہے۔
۴۱… ’’مگر ہمیں سمجھ نہیں آتا۔‘‘(ست بچن ص۱۴۲،خزائن ج۱۰ص۲۶۶) ہماری سمجھ میں نہیں آتا چاہئے۔
۴۲… ’’یہ بات بھی مجھے بیان کرنا ضروری ہے۔‘‘ کہ (ست بچن ص۱۵۰، خزائن ج۱۰ ص۲۷۴) بیان کرنی ضروری ہے چاہئے۔
۴۳… ’’اور پھر تبت کا بھی سیرکیا۔‘‘ (ست بچن ص۵، خزائن ج۱۰ص۳۰۵) تبت کی بھی سیر کی چاہئے۔
۴۴… ’’سو وہ بلغم کبوتر کی شکل پر نظرآگئی۔‘‘ (ست بچن ص۱۷۱، خزائن ج۱۰ ص۲۹۵) نظرآگیا چاہئے۔
۴۵… ’’آنحضرت کو معراج کی رات میں کسی نے نہ چڑھتا دیکھا نہ اترتا۔‘‘ (اربعین نمبر۲ ص۲۳ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۳۷۰) نہ چڑھتے دیکھا نہ اترتے چاہئے۔
۴۶… ’’مگر میں۱؎ اس بہتان کے سننے سے خاموش رہا۔‘‘(کشف الغطاء ص۲۰،خزائن ج۱۴ ص۲۰۳)
قاضی صاحب… واہ واہ اس میں تو روح القدس صاحب نے کمال ہی کر دکھایا۔
نووارد… مگر قاضی صاحب میں اس کو غلطیوں کا نمبر نہیں دیتا۔ کیونکہ اس میں ہاتھ ڈالنے کی جگہ نہیں۔
۴۶… ’’آپ کے مذہب کا عدل تو مجھے سمجھ نہیں آتا۔‘‘ (جنگ مقدس ص۶۰، خزائن ج۶ ص۱۴۷)میری سمجھ میں نہیں آتا چاہئے۔
۴۷… ’’برائے مہربانی۔‘‘ (جنگ مقدس ص۷۶، خزائن ج۶ص۱۶۶)براہ مہربانی چاہئے۔
۴۸… ’’توریت کے کسی مقامات میں۔‘‘ (جنگ مقدس ص۱۱۹،خزائن ج۶ص۲۱۳)کسی مقام میں چاہئے۔ کسی واحد ہے۔
۴۹… ’’تجاہل عارفانہ۔‘‘ ( جنگ مقدس ص۱۵۴، خزائن ج۶ ص۲۵۱)عارفانہ نہیں چاہئے۔تجاہل کے ہی معنی ہیں۔ جان بوجھ کر جاہل بننا۔
۱؎ (انجام آتھم ص۲۳۵، خزائن ج۱۱ ص۲۳۵) پر یہ شخص لکھتا ہے:’’مراد ربیان شیریں تراز آب شیریں کر دوچنانکہ از ہادیان مہدیان صاحب ہمچناں مرا فصح المتکلمین کرد‘‘