۱۹… ’’درد گردہ شروع ہوگئی ہے۔‘‘(حقیقت الوحی ص۳۴۵،خزائن ج۲۲ص۳۵۸)دردکی جگہ پیڑ چاہئے۔ورنہ ہوگیا ہے چاہئے۔
۲۰… ’’ابھی ان کی انتظار ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۶۴،خزائن ج۲۲ص ۳۷۸) ان کا انتظار چاہئے۔
۲۱… ’’لکھنے سے مجبور ہوگیاہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۸۶،خزائن ج۲۲ص۴۰۰)لکھنے سے معذور ہوگیاہوں چاہئے یا لکھنے پر مجبور ہو گیا ہوں۔
۲۲… عیسائی لوگ (حاشیہ ص۳۹۰، خزائن ج۲۲ ص۴۰۵)لوگ نہیں چاہئے۔
۲۳… ’’تنکے کا پہاڑ۔‘‘(حقیقت الوحی ص۳۹۰حاشیہ،خزائن ج۲۲ص۴۰۵)رائی کا پہاڑ چاہئے۔ یا ککھ داپہاڑ۔
۲۴… ’’ان کے مقابل پر۔‘‘(تتمہ حقیقت الوحی ص۵۱،خزائن ج۲۲ص۴۸۵) مقابل کے بعد پر نہیں آتا۔مقابلہ کے بعد آتاہے۔
۲۵… ’’جیسے کسی دریا کا پل ٹوٹ کر اردگرد کی بستیوں کو تباہ کر دیتا ہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۲۹، خزائن ج۲۲ص۵۶۷،آسمانی فیصلہ ص۱۶،خزائن ج۴ص۳۲۶)
۲۶… ’’کیا اس پر مشکل تھا کہ اس نکاح کو بھی منسوخ یا کسی اوروقت پر ٹال دے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۳،خزائن ج۱۲ص۵۷۱) منسوخ کے بعد کر دے، چاہئے۔
۲۷… ’’کیا انسان کی طاقت ہے کہ قبل از وقت ایسی پیشین گوئیاں کرسکے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۶۹،خزائن ج۲۲ص۶۰۹)پیشین گوئی کے واسطے قبل از وقت لانا روح القدس کے سوا معمولی آدمی کا کام نہیں۔
۲۸… ’’یا حدیثوں میں بعض انسانی الفاظ مل گئے ہوں۔‘‘ (کشتی نوح ص۶۰،خزائن ج۱۹ ص۶۵) کیاحدیثیں انسانی الفاظ نہیں؟
۲۹… ’’اور جو یقینی طور پر دیکھ رہا ہے کہ اس فلان بن میں ایک ہزار خونخوار شیر ہیں۔‘‘ (کشتی نوح ص۶۲، خزائن ج۱۹ص۶۷) قاضی صاحب قبلہ کیا اس عبارت میں بھی موتیوں کی جگہ اغلاط نہیں پروئی لیکن اول فلان کے واسطے اس اسم اشارہ تعین کر دینے والا۔پھر ایک بن میں ایک ہزار شیر اور پھر شیر بھی کیسے معمولی دال چپاتی کھانے والے نہیں خون کھانے والے۔ توبہ توبہ ایسے شیروں سے خدا پناہ میں رکھے۔
قاضی صاحب… ماتھے پرہاتھ رکھ کر۔مولوی صاحب آپ لگے رہئے۔ لطف آج ہی آیا ہے اورمیری حیرت کا کچھ ٹھکانہ نہیں رہا۔روح القدس اوریہ کلام!