مرزے قادیانی کے حق میں؟تو وہ بڑی دلداری سے پوچھتے تھے۔
۱… وہ خدا کومانتاہے؟ جواب جی ہاں مانتاہے۔
۲… رسول ؐ کو مانتا ہے؟ جواب جی ہاں مانتا ہے۔
۳… قرآن اورقبلہ کو مانتاہے؟ جواب جی ہاں مانتا ہے۔
فیصلہ:تو اس کو برا نہ کہو۔ یہ فیصلہ ان کا بعینہ ایسا ہوتا ہے جیسے کسی سادھو فقیر کو دیکھ کر کسی کے دل میں شک گزرے کہ یہ کوئی ٹھگ بناوٹی سادھو بنا ہواہے۔یہ کسی عورت یا کسی عورت کا زیور لے اڑے گا اور وہ کسی پنڈت سے پوچھے کہ پنڈت جی آپ فلانے سادھو کی نسبت کیا فرماتے ہیں؟ تو وہ پوچھے کیا اس نے لٹیں چھوڑی ہوئی ہیں؟کیا اس کا لباس بھگوان ہے؟کیا اس نے بدن پر بھبوت ملی ہوئی ہے اور جب اس کو تینوں سوالوں کا جواب اثبات میں ملے کہ ہاں ایسا ہے۔ تو پنڈت فیصلہ دے دے کہ وہ سادھو ہے اورسادہ لوح گدی نشینوں تم پرافسوس کہ جس فیـصلہ کے تم اہل نہ تھے۔ تم نے کیوں دیا اورامت رسولؐ کو کیوں گمراہی میں پڑنے دیا؟
بابوصاحب… مولوی صاحب ٹھگ کی کیا شناخت ہے؟
نووارد… بابوصاحب ٹھگوں کی صرف ایک ہی قسم نہیں کہ ان کی شناخت عرض کر دی جائے۔ ٹھگ مختلف اور ان کی شناخت کے آثار مختلف۔
بابوصاحب… مرزاقادیانی کو آپ نے کن وجوہات کی بنا پرٹھگ سمجھا؟
نووارد… ہاںیوں سوال کیجئے۔اب بیان کرنامیرا کام لیکن سمجھناآپ کا کام۔
بابوصاحب میں کسی او رمسلمان کی نسبت نہیں۔ اپنی نسبت سے عرض کرتاہوں کہ جب کبھی میرے دل میں کوئی یہ وسوسہ ڈالتا ہے کہ پیغمبر خدا فریبی تھے۔ جھوٹے تھے۔ قرآن کی آیات خود گھڑتے تھے۔ تو میری تسلی اسی اورصرف اسی بات سے ہوتی ہے کہ وہ ایسے باالکل نہ تھے؟ اگر وہ فقیری سے امیر ہو جاتے۔ جھونپڑیوں سے محل بنا لیتے۔ پلاؤ قورمے اڑاتے۔ بیویوں کو زیورات سے لاد دیتے۔ گھر دولت سے بھر لیتے۔داماد کو جہیز سے نہال کر دیتے۔ تو میں آپ سے سچ کہتاہوں کہ میں قرآن کو خود بنایاہوا ماننے کو تیار ہو جاتا۔مجھے جس بات نے آج تک دائرہ اسلام میں رکھا ہوا ہے۔ وہ آنحضرتؐ کا چال چلن ہے کہ مصائب و تکالیف ہر طرح کی خود اٹھائیں اور فائدہ ہر قسم کا مخلوق خدا کو پہنچایا۔ روزہ پر روزہ رکھ کر پیٹ پر پتھر باندھ کر ٹاٹ پر سو کر۔جو کے ان چھنے آٹے کی روٹی کھاکر عمر گزاری۔ مرے تو گھر میں کفن ندارد۔ایسا شخص ٹھگ نہیں ہو سکتا۔ ٹھگ کی تعریف یہ ہے کہ فریب سے لوگوں سے پیسہ حاصل کرکے مزے اڑائے۔ کیوںبابوصاحب؟