بابوصاحب… مولوی صاحب میں یہ حدیث نہیں سمجھا۔
نووارد… بابوصاحب یہ حدیث مشکوٰۃ شریف کی اس طرح پر ہے کہ فرمایا رسول اﷲؐ نے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم زمین کی طرف اتریں گے۔ پھر شادی کریں گے اور ان کے اولاد ہوںگی۔ ۴۵ سال دنیا میں رہیں گے۔ پھر فوت ہوکر میری قبر میں میرے پاس دفن ہوںگے۔ پھر میں اور عیسیٰ علیہ السلام ایک ہی مقبرہ سے اٹھیںگے۔ ہم دونوں ابوبکرؓ اور عمرؓ کے درمیان ہوں گے۔
بابوصاحب… ایک قبر میں سے کیامراد ہے؟
نووارد… اس حدیث میں اب کوئی جرح ہو نہیں سکتی۔ کیونکہ مرزے نے اس کو آنحضرتؐ کے منہ سے سن کے صحیح مان لیا ہے۔ مرزا بھی (نزول المسیح ص۴۷،خزائن ج۱۸ص۴۲۵) پرلکھتا ہے ’’مگر ابوبکرؓ اور عمرؓجن کو حضرات شیعہ کافر کہتے ہیں۔بلکہ تمام کافروں سے بدتر سمجھتے ہیں۔ان کو یہ مرتبہ ملا کہ آنحضرتؐ سے ایسے ملحق ہوکر دفن کئے گئے کہ گویا ایک ہی قبر ہے ‘‘اور (توضیح المرام ص۱۴، خزائن ج۳ ص۵۸)پر لکھتا ہے:’’بلاغت کا تمام مدار استعارات لطیفہ پر ہوتاہے۔‘‘
بابوصاحب… اس حدیث میں شادی اور اولاد کا کیوں ذکر ہے؟
نووارد… صحیح اورٹھیک معنی کسی حدیث کے تو تب ہی معلوم ہوتے ہیں کہ جب سوال کی نوعیت معلوم ہو کہ صحابہ نے دریافت کیا کیاتھا؟لیکن اگر اس کے ساتھ سوال کوئی نہ تھا۔ تو ظاہر ہے کہ آنحضرتؐ اپنی امت کو آنے والے مسیح کی علامات بیان کرتے ہوئے یہ بھی بتارہے ہیں کہ اس مسیح نے سابقہ زندگی میں توشادی نہ کی تھی۔ لیکن آئندہ زندگی میں شادی بھی کریںگے اوران کے اولاد بھی ہوگی۔
تیسرا سوال آپ کی اولاد کے متعلق۔مرزاقادیانی وہ تین کو چار کرنے والا لڑکا آپ کا کیسا ہوگا؟
(ترجمہ الہام عربی مندرجہ آئینہ کمالات ص۵۷۷،خزائن ج۵ص ایضاً):’’اﷲ نے مجھے بشارت دی اور فرمایا کہ میں نے تیری تضرعات اوردعاؤں کو سنا۔ تحقیق میں تجھے عطاء کروںگا۔جو کچھ تو نے مجھ سے مانگا ہے اور تو نعمت دیئے گیوں میں سے ہے۔ تو نے نہیں سمجھا میں نے تجھے کیا کیا دیا ہے۔ رحمت اورفضل اورقربت اورفتح اورظفر پس سلامتی ہو تجھ پر تو ظفر یابوں میں سے ہے۔ میں تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتاہوں۔ اس کا نام عنموائیل اوربشیر ہے۔ خوبصورت، عقل مند اور میرے مقربوں میں سے۔آسمان سے آئے گا اور اس کے نازل ہونے سے خدا کا فضل نازل ہوگا۔ وہ نورہے اوطیب ہے اور پاکوں میں سے ہے۔ اس سے برکتیں ظاہرہوںگی۔خلقت کو