نووارد… (بابوصاحب کا غصہ فرو کرنے کے خیال سے)بابوصاحب مرزے نے مریم اور ابن مریم بننے میں جو قلم کا زور دکھایا ہے۔ وہ انسان کے پیٹ میں گدگدی بھی پیدا کرتا ہے اور قابل داد بھی ہے۔
قاضی صاحب… ہاں ہاں!بابوصاحب کو یہ سنائیے۔
نووارد… بابوصاحب سنئے!(حقیقت الوحی ص۳۳۶، خزائن ج۲۲ص۳۵۰) ’’جب میں نے کتاب براہین احمدیہ تصنیف کی۔ تو اس کی چھپائی کے لئے میرے پاس روپیہ نہ تھا۔ میں نے خدا سے دعا کی تو الہام ہوا:’’ہزی الیک بحذع النخلۃ تساقط علیک رطباً جنیّا‘‘یہ حضرت مریم کو قرآن شریف میں خطاب ہے۔ جب لڑکا پیدا ہونے سے وہ بہت کمزور ہوگئی تھیں اورغذا کے لئے خدا تعالیٰ کی مدد کی محتاج تھیں۔ اسی طرح براہین احمدیہ میرے لئے بطور بچہ کے تھی۔ جو پیدا ہوا۔ یہ بات ہر ایک جانتا ہے کہ تالیفات کی نسبت یہ عام محاور ہ ہے کہ ان کو نتائج طبع کہتے ہیں۔ یعنی طبعزاد بچے اورجبکہ براہین احمدیہ میرا بچہ ٹھہرا جو پیدا ہوا تو اس کے پیدا ہونے کے وقت میں بھی مالی طور پر کمزورتھا۔ جیسا کہ مریم کمزور تھی اور اپنے طور پر اس بچہ کی پرورش کے لئے یعنی اس کی طبع کے لئے غذاحاصل نہیں کر سکتا تھا۔ تو مجھے بھی مریم کی طرح یہی حکم ہوا کہ ’’ھزالیک بجذع النخلۃ‘‘پس اس پیشین گوئی کے مطابق سرمایہ کتاب اکٹھا ہوگیا اور پیشین گوئی پوری ہوگئی اور اس روپیہ کاآنا بالکل غیر متوقع تھا۔ کیونکہ میں گمنام تھا اور یہ میری پہلی تصنیف تھی اور یہ نکتہ بھی یاد رکھنے کے لائق ہے کہ خدا تعالیٰ نے براہین احمدیہ میں مجھے عیسیٰ۱؎ کے نام سے موسوم کرنے سے پہلے میرانام مریم رکھا اورایک مدت تک میرا نام خدا کے نزدیک یہی رہا۔
نووارد… بابو صاحب! میں اس فرقہ کے افراد سے ہمیشہ یہی درخواست کرتا رہا کہ خدا کے واسطے تھوڑی دیر کے لئے اس شخص کو ٹھگ تصور کر کے پھر اس کا کلام پڑھو اور پھر دیکھو کہ تمہارا باطن کھل جاتا ہے یا نہیں۔ بابو صاحب! بعض اوقات انسان کو گھر میں نمک یا مرچ کی ضرورت تو اس کے بازار سے آنے میں دیر لگ جاتی ہے۔ مگر مرزے کو اگر الہام کی ضرورت پڑے تو فوراً سے پہلے موجود۔
۱؎ اس مسیح کو بھی یاد رکھو جو اس عاجز کی ذریت میں ہے جس کا نام ابن مریم رکھا گیا ہے۔ کیونکہ اس عاجز کو براہین میں مریم کے نام سے بھی پکارا ہے۔(ازالہ حصہ اوّل ص۴۱۸، خزائن ج۳ ص۳۱۸) براہین (پانچویں آسمانی کتاب) کی رو سے آپ مریم بھی بن چکے۔ ابن مریم بھی بن چکے۔ ابھی ابن مریم کا انتظار بھی ہے۔ دہائی ہے خدا کی اس چھپے ہوئے دہریے نے اسلام پر کیسی ریش خند کی ہے۔