۱۸… ’’آگ آگ کومعدوم کر دیتی ہے۔‘‘
(قادیاں کے آریہ اورہم ص۴۷،خزائن ج۲۰ص۴۴۸)
۱۹… ’’یاد رکھنا چاہئے کہ اس درجہ کا انسان فقط اس انسان کی طرح ہے کہ جو ایک اندھیری رات میں دور سے ایک آگ کادھواں دیکھتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰،خزائن ج۲۲ص۱۳)
قاضی صاحب… مرزا قادیانی اپنی کلام کو مبالغہ سے بھی لغو کر دیتے تھے۔اس کلام میں دور سے دھواں دیکھتا ہے۔ کہناکافی تھا ۔ لیکن انہوںنے اندھیری رات کے سچ ساتھ لگا کر کلام کو بے معنی کردیا۔
نووارد… قاضی صاحب یہاں تو اپنے اشد دشمن ڈاکٹر عبدالحکیم خان کی نسبت مرزا قادیانی فرمارہے ہیں کہ اس کے الہام اورخواب ایسے ہیں اورضد اورعداوت میں تو انسان کو بے شک سارا ہی زور لگا دینا چاہئے۔ لیکن مرزا قادیانی معمولی باتوں میں بھی مبالغہ کرنا بہت پسندکرتے تھے۔ مثلاً ’’مرہم عیسیٰ کا قریباً طب کی ہزار کتاب میں ذکر ہے۔‘‘ (ایام الصلح ص۴۲،خزائن ج۱۴ص۲۷۳)
{{میں وہ ہوں جس کی بعض پیشین گوئیوں اورمعجزات کے کروڑہا انسان گواہ ہیں۔‘‘
(نزول المسیح ص۸۳، خزائن ج۱۸ص۴۶۱)
’’میں سچ سچ کہتا ہوں میری جماعت کی ایسی ترقی ہوئی جیسے ایک قطرہ سے دریا بن جاتا ہے۔‘‘ (قادیان کے آریہ اورہم ص۱۳،خزائن ج۲۰ص۴۲۶)
’’اس غم سے میں محسوس نہیں کر سکتا تھا کہ میں زندہ ہوں یا مرگیا۔‘‘
(قادیان کے آریہ اورہم ص۲۸، خزائن ج۲۰ص۴۳۶)
’’بلکہ سچ تو یہ ہے کہ امت محمدیہ میں کئی کروڑایسے بندے ہوںگے۔ جن کو الہام ہوتا ہوگا۔‘‘ (ضرورۃ الام ص۴،خزائن ج۱۳ص۴۷۴)
’’دیکھوزمین پرہر روز خدا کے حکم سے ایک ساعت میں کروڑہا انسان مر جاتے ہیں۔‘‘
(تقویت الایمان ص۳۷، خزائن ج۱۹ ص۴۱)
قربان جائیے اس مجدد کے اوراس کی تقویت الایمان کے۔ ساری دنیا کی آبادی ڈیڑھ ارب ہے۔ یعنی ۱۵۰ کروڑ۔ دن رات کے گھنٹے ۲۴۔ کروڑ ہائے معنی اگر صرف دو کروڑ لیں۔ تو ایک دن اوررات میں۴۸ کروڑ انسان مر کر چار دن میں حضرت انسان کاصفایا سطح زمین سے ہوگیا۔ اورجوان چار دنوںمیں بچے زندہ اور پورے ۹ ماہ کے ہوکر پیدا ہوئے۔ وہ بھی بلاحفاظت اور بلا خوراک رہ جانے کی وجہ سے چوتھے دن کی شام تک بھوک سے ہلاک ہوگئے۔یا درند ،