قادیانی صاف لکھتے ہیں کہ یہ کسی الہام یاوحی کی بناء پر پیشین گوئی نہیں پس ایسی مقدس اور متواتر وحی کے نازل ہوجانے کے بعد جس کے سچے اور یقینی ہونے نے مرزا قادیانی کی ہستی کی بنیاد کو ہلا دیا ہو اورمرزا قادیانی نے اپنی چاندی کی قبر بھی اپنی آنکھوں دیکھ لی ہو۔ مرزا قادیانی کامولوی صاحب سے بلا الہام و وحی ایسی ٹکر لگانا صاف کہہ رہا ہے کہ مرزا قادیانی کی موت کی وحی نہیں ہوئی تھی۔ اگر ہوتی تو ایسے فیصلے کے لئے مولوی صاحب کے اصرار کرنے پر بھی مرزا قادیانی انہیں یہ جواب دیتا کہ ہاں آپ کو معلوم ہوگیا کہ مجھے موت قریب ہونے کا الہام متواتر ہو چکا ہے۔ اس وجہ سے آپ مجھ سے یہ فیصلہ چاہتے ہیں۔ میں بعد اس الہام کے ایسا فیصلہ آپ کے ساتھ ہرگز نہیں کر سکتا۔ کیا ایک ایسے شخص کا جس کو نبض وغیرہ دیکھ کر حکیم حاذق نے کہہ دیا ہو کہ تو عنقریب مرنے والا ہے۔کسی ہٹے کٹے تندرست و جوان آدمی سے اس قسم کی شرط لگانا اس کی حماقت میں داخل نہ ہوگا اور اگر وہ ایسا کرے تو اس کی دو ہی صورتیں ہیں یاتوڈاکٹر نے اسے ایسا کہا ہی نہیں اوراگر کہا ہے تو وہ اس ڈاکٹر کو ڈاکٹر نہیں سمجھتا۔
بیوی… مولوی صاحب مجھے اپنے میاں کی بات پراعتبار ہے اورمیں یقین نہیں کرتی کہ مرزائیوں کا کوئی جادو منتر ان پراثرکرے۔ مگر پھر بھی میں نہایت مشکور ہوںگی کہ اگرآپ چند روز اور یہاں قیام فرماکر مرزا قادیانی کے کنبہ سے ان کو واقف کردیں۔ میں دیکھتی ہوں کہ اس کام کے واسطے آپ سا دوسرا کوئی ہمارے مہربانوں میں نہیں اورآج ابھی وقت بہت ہے۔ چلتے چلتے ان کے کانوں میں کچھ ڈالتے جائیے۔
نووارد … بہت بہتر جناب اس کام کے لئے میں دل و جان سے حاضر ہوں۔ سنئے جو کام مرزے نے کیا۔ وہ کسی سیدھے سادھے آدمی کے کرنے کا نہ تھا۔ اس کے لئے ایک خارق عادت دماغ بکار تھا۔دیکھئے کہ وہ اپنی بزرگی اوربڑائی کیونکر مسلمانوں کے ذہن نشین کرتاہے کہ ظاہراً اسلام کی عظمت بیان کررہا ہے اورباطناًاپنی پٹڑی جمارہا ہے:
۱… ’’ہم حضرت عیسی کی اس زندگی کی خصوصیت کو ہرگز نہیں مانتے… ہمارے نبیؐ سب سے زیادہ حیات، اقویٰ اور اعلیٰ رکھتے ہیں اورکسی نبی کی ایسی اعلیٰ درجہ کی حیات نہیں ہے جیسے آنحضرتؐ کی۔ چنانچہ میں نے کئی دفعہ آنحضرتؐ کو اس بیداری میںدیکھاہے۔باتیں کی ہیں۔ مسائل پوچھے ہیں۔‘‘ (جنگ مقدس ص۱۲۹، خزائن ج۶ص۲۲۳)
۲… ’’عیسائیوں کے خلاف خدا نے مسلمانوں کو یہ معجزہ دیا کہ اپنے اس بندہ کو اپنے الہام وکلام اور اپنی برکات خاصہ سے مشرف کرکے اور اپنی راہ کے باریک علوم سے بہرئہ کامل بخش کر