رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لہسن ،پیاز اورگندنا (۱)اورہروہ سبزی، جس میں بدبوہو نہیں کھاتے تھے۔
اورصحیحین میں حضرت جابرؓ سے مروی ہے، کہ ایک مرتبہ وہ کچھ سبزی لے کر، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوکچھ بو محسوس ہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں دریافت کیا، جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کرم اکو بتایا گیاکہ فلاں ،فلاں سبزی ہے، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اپنے ساتھیوں کو کھلادو۔ لیکن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا،کہ صحابہ بھی اس کے کھانے کو(آپ [علیہ السلام] کی ناگواری کی وجہ سے ) ناپسندکررہے ہیں ، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کھاؤ، میں تواس (فرشتہ) سے مناجات[سرگوشی] کرتا ہوں ، جس سے تم مناجات نہیں کرتے۔
پھرکیاوہ چیزیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے حرام تھیں ؟ اس میں بھی دوقول ہیں ،ایک قول جس کو ماوردی نے اختیارکیاہے ، یہ ہے کہ آپ [علیہ السلام] کے لئے بودار چیزوں کا کھانا حرام تھا،کہ فرشتوں کو تکلیف نہ پہنچے۔ دوسرا قول اسی کے مشابہ ہے ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ان اشیاء کا کھانا حرام نہیں تھا، مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بربنائے احتیاط نہیں کھاتے تھے۔مسلم میں حضرت ابوایوبؓ سے مروی ہے، کہ میں نے پوچھا،کیا یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے حرام ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ، حرام تو نہیں ہے لیکن میں اس کی بوکی وجہ سے، اس کو ناپسند کرتا ہوں ، حضرت ابوایوب انصاری نے عرض کیا، میں بھی اس چیزکوناپسندکرتاہوں جس کو آپ [علیہ السلام] ناپسند فرمادیں ۔
------------------------------
(۱)گندنا[کُرات]پیاز جیسا، ایک بدبووالاپھل ہے، جس کو سبزیوں کی طرح پکا کر بھی استعمال کیاجاتاہے اور دواکے طور پربھی مستعمل ہے ۔تفصیلات کے لئے دیکھئے: خزینۃ الادویۃ۔حکیم نجم الغنی رام پوری۔ ص:۵۱۲ تا۵۱۴ جلدسوم۔[لکھنؤ: ]