وعلیکم السکینۃ فماأدرکتم فصلوا وما فاتکم فأتموا۔
جب نماز کی جماعت کھڑی ہوچکی، تو تم دوڑ کر اس میں مت شامل ہو، بلکہ سکون کے ساتھ چل کر شامل ہو ، پھر جو مل جائے پڑھ لو، اور جو فوت ہوجائے اس کو بعد میں پورا کرلو۔
حجۃ الوداع کے موقع پر عرفات سے کوچ کرتے ہوئے رسول اﷲ ا نے پیچھے سے ایک زوردار آواز سنی ، کوئی صاحب اونٹ کو للکار کر تیز چلا نا چاہ رہے تھے ، اور اونٹ بلبلارہا تھا ، آپ نے اپنے کوڑے سے اشارہ کیا اور فرمایا :
أیھاالناس علیکم بالسکینۃ فان البر لیس بالایضاع۔
(بخاری عن ابن عباس)
اے لوگو! اطمینان اختیار کرو، دوڑانا کوئی نیکی نہیں ہے۔
اگر ان تینوں باتوں کا اہتمام کیا گیا ، تو سفر کی شکایتیں معدوم ہوجائیں گی۔ اس کے ساتھ چوتھی اہم چیز ہرہر مرحلہ کی دعائیں ہیں ۔ جہاں کہیں دشواری محسوس ہو حق تعالیٰ کے حضور خلوص دل سے دعائیں کی جائیں ۔ مذکورہ بالا امور حق وعبادت ہیں اور اﷲ کو پسند ہیں ، ان پر کاربند ہوتے ہوئے جب دعا کی جائے گی، تو ان شاء اﷲ دم نقد قبول ہوگی۔
واﷲ والموفق وھو المعین والمجیب
ؤؤؤؤؤ