علیٰ حبیبک خیر الخقِ کلھمٖ
پھر بہت آرام سے صرف چار گھنٹے میں دلی کے ایر پورٹ پر اتر گئے، یہاں استقبال کیلئے میرے تین بیٹے حافظ محمد عادل، مولوی حافظ محمد عابد، مولوی محمد عامر اور چوتھاانھیں جیسی محبت رکھنے والا ابو طالب اور میرے بزرگ دوست حاجی محمد شمیم وکیل، ان کے صاحبزادے دلی کے میرے میزبان شاہد شمیم،اور وکیل صاحب کے بہنوئی ماسٹر محفوظ صاحب پرنسپل مولانا آزاد انٹر کالج انجان شہید،اعظم گڈھ اور ان کے صاحبزادے موجود تھے۔ اس طرح شانِ جلال کے مجاہدات سے شروع ہوکر رحمت وجمال کے مشاہدات پر یہ مبارک سفر پورا ہوا۔
سعودی تاریخ کے لحاظ سے ۱۰؍محرم کو اور ہندوستانی تاریخ کے لحاظ سے ۹؍ محرم کو ہم دلی اتر گئے، یعنی ۱۰؍محرم کو مدینہ سے روانہ ہوئے اور۹؍محرم کو دلی پہونچ گئے۔
دیوانگانِ عشق شاید الٹی ہی چال چلتے ہیں ،انگریزی حساب سے ۱۳؍مارچ کی تاریخ تھی۲۰۰۳ء،اس امید کے ساتھ لوٹے کہ پھر شرفِ زیارت حاصل ہوگا۔
٭٭٭٭٭