۱۷… ’’وہ شخص (خضر علیہ السلام) جس نے کشتی کو توڑا جس کا ذکر قرآن شریف میں ہے،وہ نبی نہیں تھا۔‘‘ (ازالہ حصہ اوّل ص۱۵۳، خزائن ج۳ ص۱۷۸)
۱۸… ’’میں ایک پہلو سے امتی ہوں اور ایک پہلو سے نبی۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۸،۲۹، خزائن ج۲۲ص۱۵۴)
۱۹… ’’آنحضرت کے بعد غیر تشریعی نبی آ سکتے ہیں۔‘‘ (بدر ۲۷؍فروری ۱۹۰۳ء ص۴۲)
۲۰… ’’جو احادیث میرے الہام کے خلاف ہیں ۔ ہم انہیں ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۳۰،۳۱،خزائن ج۱۹ ص۱۴)
۲۱… ’’میری وحی قرآن مجید اور انجیل کی طرح ہے اور میرا ایمان اپنی وحی کی بابت انبیاء سے کم نہیں۔ جو اس کے خلاف کہتے ہیں، لعنتی ہیں۔‘‘ (نزول المسیح ترجمہ از اشعار)
۲۲… ’’مقبرہ بہشتی کے ذریعہ مومن و منافق کے درمیان امتیاز ہوگا۔ جو اس میں دفن ہو گا وہ بہشتی ہی ہوگا۔‘‘ (رسالہ الوصیت ملخصا)
۲۳… ’’آیت ’’واخرین منھم‘‘ سے ثابت ہوتا ہے کہ آنے والی قوم میں ایک نبی ہوگا۔‘‘
(ملخصاً تتمہ حقیقت الوحی ص۶۰،۶۷، خزائن ج۲۲ ص۵۰۲)
۲۴… ’’خاتم النّبیین کے معنی ہیں صاحب خاتم یعنی صاحب مہر۔‘‘
(چشمہ مسیحی ص۴۶ ، حقیقت الوحی ص۲۷،۲۸،۹۶)
۲۵… ’’نبی اس کو کہتے ہیں جو خدا کے الہام سے بکثرت آئندہ کی خبریں دے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۱۸۰)
۲۶… ’’آپ کا نام خاتم النّبیین اس وجہ سے ٹھہرا کہ آپ کی پیروی کمالات نبوۃ بخشتی ہے اور آپ کی توجہ روحانی نبی تراش ،(نبی بنانے والی)ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی حاشیہ ص۹۶، خزائن ج۲۲ ص۹۶)
۲۷… ’’آنحضرت کی مہر کے سوا اور آپ کی اجازت کے بغیر اب کوئی نبوت نہیں چل سکتی۔ نبوت کا سلسلہ اب جاری ہے۔ مگر آپ کی تابعداری اورآپ کی مہر سے۔‘‘
(الحکم ۱۷؍ اپریل ۱۹۰۳ئ، ایضاً براہین حصہ پنجم، نیز ایک غلطی کا ازالہ وغیرہ)
۲۸… ’’خاتم النّبیین کے معنی ہیں صاحب خاتم یعنی نبیوں کی مہر۔ آنحضرت کے سوا کوئی نبی