مولوی ثناء اﷲ امرتسری کے سامنے مرزا قادیانی کی موت
۲… مولوی ثناء اﷲ صاحب نے مرزا قادیانی کے جھوٹ سے پنجاب کے مسلمانوںکو محفوظ رکھنے اورہوشیار کرنے کے لئے بڑی کوششیں کیں اورمرزا قادیانی کے جھوٹ،فریب اورجعلسازی کو بے نقاب کیا۔ مولوی ثناء اﷲ کی ان مجاہدانہ کوششوں سے بوکھلا کر مرزا قادیانی نے ۱۵؍اپریل ۱۹۰۷ء کو ایک اشتہار چھپواکر تقسیم کروایا۔ جس میں دھمکی دی گئی کہ مرزا قادیانی کے جیتے جی مولوی ثناء اﷲ صاحب پرطاعون،ہیضہ وغیرہ مہلک بیماریاں وارد ہوںگی اور اسی سے مرزا قادیانی کے سامنے ان کی موت واقع ہو گی۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ص۵۷۸)
اس اشتہار کی اشاعت کے بعد ۲۵؍اپریل ۱۹۰۷ء کے اخبار ’’بدر‘‘ قادیان میں مرزا قادیانی کی روزانہ ڈائری شائع ہوئی جس میں لکھا: ’’ثناء اﷲ کے تعلق سے جو کچھ لکھا گیا یہ دراصل ہماری(یعنی مرزا قادیانی )طرف سے نہیں بلکہ خدا کی طرف سے اس کی بنیاد رکھی گئی ہے۔‘‘
اﷲ نے مرزا قادیانی کے جھوٹ کو واشگاف کردیا۔ دھمکی کے اشتہار کو چھپے ایک سال ہوا تھا کہ ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کودستوں سے غلام احمدقادیانی کی موت واقع ہوگئی اورمولوی ثناء اﷲ صاحب نے بڑی عمر پائی۔
ڈاکٹرعبدالحکیم کوبددعا کاحشر
۳… ڈاکٹر عبدالحکیم خان تقریباًبیس برس تک مرزا غلام احمد قادیانی کے مرید رہے اور ان کے ہر دعویٰ پر ایمان لائے۔لیکن جب مرزاقادیانی کے دعوؤں کی حقیقت کھل گئی تو علیحدگی اختیار کر لی اور مرزا قادیانی کی تردید میں لگ گئے۔ایک رسالہ ’’المسیح الدجال‘‘ کے نام سے شائع کیا اور اس میں بتایا کہ مرزا غلام احمدقادیانی صرف جھوٹے اورمکار ہی نہیں۔ بلکہ شکم پرست(پیٹ بھرنے کی فکرکرنے والا) اورنفس پرست آدمی ہیں۔ ڈاکٹر عبدالحکیم خان نے مرزا قادیانی کے خلاف تقریروں اور لیکچروں کا سلسلہ شروع کیا۔ایک لیکچر میں ڈاکٹر صاحب نے اعلان کیا کہ ۱۲؍جولائی ۱۹۰۶ء کو انہیںیہ الہام ہوا کہ مرزا قادیانی کذاب اورعیار ہیں۔ تین سال کے اندر ان کے سامنے مرزا قادیانی کی موت واقع ہوگی۔ ۱۴؍اگست ۱۹۰۶ء کو ڈاکٹر صاحب نے مرزا قادیانی کے ایک معتقد کے نام خط لکھ کر بھی اس الہام کی اطلاع دی۔ مرزا غلام احمد قادیانی نے ۱۶؍اگست ۱۹۰۶ء کو ڈاکٹر عبدالحکیم خان کے خلاف اشتہار شائع کیا۔ جس میں دھمکی کے انداز میں دعویٰ کیا کہ: ’’خدا کے مقبولوں میں قبولیت کے نمونے اور علامتیں پائی جاتی ہیں اور وہ سلامتی کے شہزادے کہلاتے