مریم الی الارض فیتزوج ویولدلہ ویمکث خمسا واربعین سنۃ ثم یموت فید فن معی فی قبرے (مشکوٰۃ المصابیح ص۴۸۰)‘‘ {نبی کریم ﷺ نے فرمایا عیسیٰ زمین پر اتریں گے اور ان کے اولاد ہوگی اور پھر وفات پا جائیں گے اور میرے مقبرہ میں مدفون ہوں گے۔}
۶… ’’قال الحسن قال رسول اﷲ ﷺ للیہودان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ (تفسیر ابن کثیر ج۱ ص۳۶۶)‘‘{امام حسن بصریؒ سے مرسلاً روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے یہودیوں کو کہاکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابھی نہیںمرے ہیں۔ بلکہ زندہ ہیں اورقیامت کے قریب ضرور لوٹ آئیںگے۔}
۷… ’’عن ابن عباسؓ قولہ تعالیٰ (انہ لعلم لک عنہ الخ!) خروج عیسیٰ قبل یوم القیامۃ‘‘
(تفسیر درمنثور ج۶ ص۲۰، ابن جریر ج۲۵ ص۴۹، مسند احمد ج۱ ص۳۱۷، ابن کثیر ج۹ ص۱۴۴)
۸… ’’واجتمعت الامۃ علی ماتعنمنتہ الحدیث المتواتر من ان عیسیٰ فی السماء حی وانہ ینزل فی اخرالزمان الخ (تفسیر النہرالماد ص۴۷۳ ج۲، فتح البیان ص۳۴۴ج۲، تلخیص الحبیر ص۳۱۹، الیواقیت والجواہر ص۱۳۰)‘‘{تمام امت کا اس پر اجماع ہوچکا ہے کہ حضرت عیسیٰ آسمان میں زندہ موجود ہیں اور قیامت کے قریب نازل ہوںگے جیساکہ حدیث متواتر سے ثابت ہے۔}
مرزائیت
۱… ’’فمن سوء الادب اں یقال ان عیسیٰ مامات ان ھو الا شرک عظیم یا کل الحسنات‘‘یہ بے ادبی ہے کہ کہا جائے کہ بیشک عیسیٰ علیہ السلام نہیں مرے بلکہ زندہ ہیں۔ یہ بہت بڑاشرک ہے جو نیکیوں کو کھا جاتا ہے۔
(استفتاء ملحقہ حقیقت الوحی ص۳۹، خزائن ج۲ ۲ ص۶۲۰)
۲… ’’کلابل ھومیت ولا یعود الی الدنیا الی یوم یبعثون ومن قال متعمدا خلاف ذلک فھو من الذین ھم بالقران یکفرون ‘‘یاد رکھو بلکہ وہ (حضرت عیسیٰ علیہ السلام) مرچکا ہے اوروہ قیامت تک واپس نہیں آئے گااور جو شخص اس کے خلاف کہے وہ ان لوگوں میں ہے جو قرآن کے ساتھ کفر کرتے ہیں(یعنی وہ کافر ہے)
(الاستفتاء ص۴۷ ملحقہ حقیقت الوحی ،خزائن ج۲۲ص۶۷۰)