مرزائیت
۱… ’’سچا خداوند وہی ہے جسے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱،خزائن ج۱۸ ص۳۳۱)
۲… ’’اور میں اسی خدا کی قسم کھا کر کہتاہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا ہے اوراسی نے میرانام نبی رکھا اور اسی نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکاراہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۳… ’’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں۔‘‘
(اخبار بدر ۵؍مارچ ۱۹۰۸ء ملفوظات ج۱۰ ص۱۲۷)
۴… ’’الہامات میں میری نسبت بار بار بیان کیا گیا ہے کہ یہ خدا کافرستادہ۔ خدا کامامور۔ خدا کا امین اورخدا کی طرف سے آیا ہے۔ اس پر ایمان لاؤ اوراس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘
(انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص۶۲)
۵… ’’خدا وہ خدا ہے کہ جس نے اپنے رسول یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ص۴۲۶)
۶… ’’ماسوااس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے۔جس نے اپنی وحی کے ذریعہ چند امر ونہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے ایک قانون مقرر کیا۔ وہی صاحب شریعت ہوگا۔ پس اس تعریف کی رو سے بھی ہمارے مخالف ملزم ہیں کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہیں اور نہی بھی ہیں…اسی پر تیس برس کی مدت گزرگئی اور ایسا ہی اب تک میری وحی میں امر بھی ہوتے ہیں اورنہی بھی۔‘‘ (اربعین نمبر۴ص۶،خزائن ج۱۷ ص۴۳۵)
نوٹ… ان عبارتوں سے معلوم ہوا کہ مرزا قادیانی نبی بھی ہیں اوررسول صاحب شریعت ہونے کے مدعی بھی ہیں۔
۷… ’’اور جس قدر مجھ سے(مرزا قادیانی) پہلے اولیاء اور ابدال اور اقطاب اس امت میں گزر چکے ہیں۔ ان کو یہ حصہ کثیراس نعمت کا نہیں دیا گیا۔ پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیاگیا اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیںکثرت وحی اورکثرت امور غیبیہ ان میں پائی نہیں جاتی۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ص۴۰۶)
۸… ’’میں حضرت مرزا قادیانی کی نبوت کی نسبت لکھ آیا ہوں کہ نبوت کے حقوق کے لحاظ