Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

337 - 568
و لشکر کا ہوناتودرکنار اور بچپن میں یتیم ہونے کا صدمہ بھی اٹھاچکا ہو اور لکھنے پڑھنے کی یہ حالت ہو کہ کبھی قلم ہاتھ میں نہ پکڑاہو اور کسی استاد سے ایک حرف بھی نہ سیکھاہولہٰذا مصلحت کا تقاضا یہ ہوا کہ کسی ایک قوم کو منتخب کرکے پہلے اس کو اس قوم میں بھیجا جائے تاکہ اول اس قوم کی اصلاح کرکے اس کو اپنا دست بازو بنا کر اس کے ذریعہ سے آپﷺ تمام دنیا کی اصلاح کریں۔
	پس آپﷺ کی بعثت کے دو حصے ہیں۔ اولاً دبالذات اس قوم کی اصلاح اورثانیاً و بالواسطہ باقی تمام لوگوں کی اصلاح۔کیونکہ وہ قوم بمنزلہ آلہ کے ہوگی اور آلہ کا حصول مقدم ہوتاہے۔ جب تک آلہ نہ ہو کام نہیں ہوسکتا۔ایسا ہی جب تک اس قوم کی اصلاح پہلے نہیں ہوگی تو تمام دنیا کی اصلاح براہ راست ایک شخص سے ممکن نہیں ہے۔ اس انتخاب کا قرعہ فیصلہ ازلی میں قطعہ عرب پر واقع ہوالہٰذا رحمۃ للعلمین کو مکہ معظمہ میں قوم قریش میں مبعوث کیاگیا۔
	باقی رہی یہ بات کہ قطعہ عرب کے انتخاب میں کیاحکمت تھی کہ تمام دنیا کو چھوڑ کر اسی قطعہ کو منتخب کیاگیا۔ تو اس کے متعلق گزارش ہے کہ اس میں تین حکمتیں تھیں۔
۱…	اول سنت خداوندی یہ ہے کہ اپنے بندوں کی اصلاح کے لئے ہر کام میں وہ راستہ تجویز فرماتے ہیں جو تمام راستوں سے زیادہ آسان و مختصر ہو۔ اس سنت کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ ﷺ کی بعثت کے لئے مکہ معظمہ سے بہتر اور کوئی قطعہ زمین کا نہیںتھا۔ اس لئے کہ جس نبی کو تمام دنیا کی اصلاح کرنی ہو۔ اس کی بعثت کے لئے وہ جگہ منتخب ہونی چاہئے جو تمام دنیا کے وسط میں بمنزلہ مرکز کے ہوتاکہ ہر طرف آسانی سے پہنچ سکے۔ اگر اس کو ایک کنارے پر کھڑا کیاجائے تو اس کو بہت بڑی دقت پیش آئے گی اور تمام زمین کا وسط اورمرکز بیت اﷲ ہے۔ امام رازی نے تفسیر کبیر میں لکھا ہے:’’قالواالکعبۃ سُرّۃ الارض ووسطھا‘‘{خانہ کعبہ زمین کی ناف ہے۔} لہٰذا حضورﷺ کو مکہ معظمہ میں مبعوث کیاگیا۔
۲…	قطعہ عرب نعمت نبوت سے زمانہ دراز سے محروم چلاآرہاتھا اور یہود جو ملک شام میں آباد تھے،وہ آباؤ اجداد سے نعمت نبوت سے بہر یاب تھے۔ عرب کے لوگ جب ملک شام میں بغرض تجارت جاتے تھے۔ تو یہود کی طرف حسرت کی نگاہ سے اس طرح دیکھا کرتے تھے جس طرح ایک محتاج جو آباء واجداد سے محتاج چلاآرہاہو۔ان لوگوں کی طرف حسرت سے دیکھتاہے جو آباء واجداد سے اغنیاء چلے آرہے ہوں اورعرب کو اسی وجہ سے امیین (یعنی ناخواندے) کہاجاتاتھا کہ وہ زمانہ دراز سے نعمت نبوت سے محروم چلے آرہے تھے۔
	پس رحمت الٰہیہ کو جوش آیا کہ ان کی سینکڑوں برسوںکی محرومی کو دور کرکے دولت نبوت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter