ملی۔ طبیعت کا زور تو اس نے ان کے بیٹے کو خوش کرنے کو بہت لگایا ہے اور بہت ہاتھ پاؤں مارے ہیں مگر مشابہت ایک بھی بیان نہ کرسکا۔ یہ دیکھئے ص۹۱
قاضی صاحب… قریباً پانچ منٹ اس پر نظر مارکر۔ لاحول ولاقوۃ۔ بابو صاحب!آپ کا فرمانا بالکل سچ ہے۔ اب تو شک باقی نہیں رہا کہ مرزائی مشابہت بیان کرنے سے عاجز ہیں اور یہ ایک بہت بڑا پوائنٹ ہے۔ جو مرزا قادیانی کی بروزی نبوت کی بیخکنی کرتا ہے۔ اچھا بابو صاحب اب کوئی اورسوال کیجئے۔
بیوی… نہیں قاضی صاحب! ابھی میرا جواب ختم نہیںہوا۔ مجھے ابھی یہ دکھلانا ہے کہ مرزا قادیانی کو آنحضرتؐ سے تشبیہ دینا آنحضرتؐ کی سخت توہین اور ہتک کرنا ہے۔ دیکھئے (نزول المسیح ص۳۹، خزائن ج۱۸ص۴۱۶)پر مرزاقادیانی دابۃ الارض کے معنے طاعون کا کیڑا کرتے ہوئے لکھتے ہیں:’’ہم دیکھتے ہیں کہ قرآن شریف میں جہاں کہیں یہ مرکب لفظ آیا ہے اس سے مراد کیڑا لیاگیا ہے۔ مثلاً یہ آیت’’فلما قضینا علیہ الموت ما دلہم علی موتہ الادابۃ الارض تاکل منسئاتہ (سبائ:۱۴)‘‘اب
(۱) اب چونکہ قرآن شریف میں سوا اس آیت کے دابۃ الارض کا لفظ نہیں آیا۔ اس لئے مرزا قادیانی ’’جہاں کہیں‘‘ اور’’مثلاً‘‘ لکھناجھوٹ ہے۔
(۲) چونکہ یہ جھوٹ قرآن شریف کے مطلب بیان کرنے میں بولاگیا ہے۔ اس لئے یہ ایک ناپاک جھوٹ ہے۔
(۳) چونکہ یہ جھوٹ ارادۃ اپنی غرض یعنی مسیح موعود بننے کے واسطے بولاگیا۔ اس لئے یہ ایک شرمناک جھوٹ ہے۔ کیونکہ اس سے لوگوں کا ایمان خراب کرنامقصود ہے۔ قاضی صاحب! غضب خدا کا ہم پر بجلی کیوں نہیں گرتی اور آسمان کیوں نہیں ٹوٹ پڑتا کہ ہم اس شخص کو رسول اﷲ کا مظہر اتم مان رہے ہیں۔
بابو صاحب… چلو چلو اپنا جواب ختم کرو۔ بدزبان نہ بنو۔
قاضی صاحب… بابو صاحب یہ تو درست نہیں۔ یا تو آپ اس الزام کو مرزا قادیانی سے رفع کریں۔ یا مرزا قادیانی کو آنحضرت کا مظہر اتم ماننے سے ابھی توبہ کریں اور اگر دونوں باتیں نہ کریں تو ثابت ہوگا کہ آپ کوآنحضرتؐ کی عزت کا احساس اور پاس نہیں۔ ایک شخص صریح جھوٹا اور دھوکہ دینے والاثابت ہوتا ہے اورآپ فرماتے ہیں کہ جو لوگ اس کو آنحضرتؐ کا مظہر اتم مانتے ہیں۔ ان کو برا نہ کہو۔ یہ عجب آنحضرتؐ کی عزت کرناہے؟