(بخاری باب فضل من علم وعلم)
{رسول اﷲ ْﷺ نے فرمایا اﷲتعالیٰ نے جو ہدایت و علم مجھ کو دے کر بھیجا ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے زور کا مینہ جو زمین پر برسا۔پس بعضی زمین عمدہ تھی اس نے پانی پی لیا اور سوکھی اور ہری گھاس اگائی اوربعضے قطعے اس زمین کے سخت تھے۔ انہوں نے پانی کو روک رکھا(اور پیا نہیں)پھر اﷲ تعالیٰ نے ان سے فائدہ دیا لوگوں نے اس سے پانی پیا اور پلایا(اپنے جانوروںکو) اور کھیتی کی اوربعضے قطعوں پر اس زمین کے پانی پڑاوہ صاف میدان تھے۔ نہ وہ پانی کو روکتے تھے نہ گھاس اگاتے ہیں۔ پس یہ (تینوں قسمیں جو اوپر بیان ہوئیں)مثال ہیں اس شخص کی جس نے سمجھ حاصل کی اﷲ کے دین میں اورفائدہ دیا اس کو اس چیز نے جس کو اﷲ نے مجھے دے کر بھیجا۔ اس نے علم حاصل کیا اور دوسروں کو تعلیم دی اورمثال اس شخص کی جس نے ادھر سر نہ اٹھایا اور نہ قبول کیا اﷲ کی اس ہدایت کو جو میں دے کر بھیجا گیا۔}
مثال کا حاصل یہ ہے کہ لوگوں کی تین قسمیں ہیں۔ ایک وہ جنہوں نے خود بھی فائدہ اٹھایا اوردوسروں کو بھی فائدہ پہنچایا۔ دوسرے وہ لوگ جنہوں نے خود توفائدہ نہیں اٹھایا یعنی خود شریعت پر عمل نہیں کیا لیکن دوسروں کو فائدہ پہنچایا یعنی تعلیم دی اورتیسرے وہ لوگ جو نہ خودفائدہ اٹھا سکے اور نہ دوسروں کو فائدہ پہنچا سکے۔
مثلاً اگر گائے اوربھینس گوشت سے فائدہ نہ اٹھائے تو اس کے یہ معنی نہیں کہ گوشت میں کوئی خرابی ہے۔ بلکہ اس کی فطرت ہی ایسی ہے کہ اس کوگوشت سے نفرت ہے۔ ایسا ہی شیر گھاس سے فائدہ نہیں اٹھاتا تو اس کے یہ معنی نہیں ہیںکہ گھاس کا قصور ہے۔ بلکہ شیر کی فطرت ایسی واقع ہوئی ہے کہ اس کو گھاس سے نفرت ہے۔ اگر بھوک سے مر بھی جائے تو گھا س نہیں کھائے گا۔ پس اسی طرح جن لوگوں کو فطرۃ شریعت سے نفرت ہے۔جیسا کہ شیر کو گھاس سے اور گائے کو گوشت سے۔وہ کبھی بھی شریعت سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے۔ خواہ مر بھی جائیں۔ جیسا کہ ابوجہل وغیرہ اور جن لوگوں کی فطرت کو تعلیم انبیاء علیہم السلام سے مناسبت ہے جیسا کہ حضرت ابوبکرؓ وغیرہ وہ مر بھی جائیں تو شریعت کو نہیں چھوڑیںگے جیسا کہ شیر گوشت کو نہیں چھوڑ سکتا۔
ایسا ہی اگر آپ چاہیں کہ گائے بھینس انڈے دے تو ہرگز نہیں دے سکے گی اور مرغی بچے نہیںدے سکے گی۔ خواہ آپ کتنا ہی زور لگائیں۔ بلکہ گائے بھینس بچے دے گی اور مرغی انڈے۔ایسا ہی ہر نوع کے خواص جو اس کی فطرت کے ساتھ مخصوص ہیں۔ اس کے خلاف اگر آپ چاہیں توہرگز ممکن نہیں ہوگا۔ کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے باوجودیکہ تمام حیوانوں کو ایک پانی