Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

280 - 568
بلکہ ہر زمانہ میں اس کی فطرت کے موافق غذا دی جاتی ہے۔ جب فطرت میں یہ تبدیلی واقع ہوتی ہے تو غذا میں بھی لازمی تبدیلی ہوتی ہے۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو بچہ زندہ ہی نہیں رہ سکتا۔
	مثلاً پہلے روز ماں کے پیٹ سے نکلنے کے بعد بچے کی فطرت کے لئے ماں کے دودھ سے بہتر کوئی غذا نہیں ہوتی۔ اس لئے اس کے پیٹ کے نکلنے سے پہلے ہی اﷲ تعالیٰ اس کی ماں کے پستانوں میں دودھ پیدا کر دیتاہے اوراس کی رحمت کا تقاضا بھی یہی تھا کہ وہ ایسا کرے۔
	اگر کوئی شخص بچے کوپہلے ہی روز بجائے دودھ کے روٹی کھلانے لگے۔ یا زردہ بریانی کھلانے لگے تو گو یہ غذا بہت اچھی ہے۔ لیکن چونکہ بچے کی فطرت کے خلاف ہے لہٰذا وہ مر جائے گا۔ ہرگز زندہ نہیں رہ سکے گا۔ لیکن جب کچھ عرصہ کے بعد بچے کی فطرت میں تبدیلی آتی ہے۔ تو غذا بھی بدل دی جاتی ہے۔حالانکہ یہ وہی دودھ ہے جس کے بغیر اس کو چین نہیں آتاتھا اور جس غذا کے کھانے سے زندہ ہی نہیں رہ سکتا تھا وہ غذا ماں کے دودھ کی طرح مرغوب معلوم ہوتی ہے۔
	الحاصل لوگوں کی فطرت چونکہ مختلف ہے۔ اس لئے ہر زمانہ کے لوگوں کی فطرت کے موافق شریعت آتی رہی ہے اور یہ مطلب ہے:’’لکل جعلنا منکم شرعۃ ومنھا جا‘‘کا یعنی ہم نے تم میں سے ہر امت کے لئے خاص شریعت و طریقت تجویز کی تھی۔ اس آیت میں یہود و نصاریٰ کو خطاب ہے۔ انہوں نے حضورﷺ پر ایمان لانے سے اس وجہ سے انکار کیا کہ آپﷺ نئی شریعت لائے۔ تو اﷲ تعالیٰ نے جواب دیا کہ شریعت کی تبدیلی کوئی قابل تعجب نہیں۔ بلکہ اس سے پہلے تم میں سے بھی ہر ایک کو خاص خاص شریعت مل چکی ہے۔ مثلاً یہود کے لئے توراۃ تھی اور نصاریٰ کے لئے انجیل۔ ایسا ہی اگر حسب مصلحت زمانہ حضورﷺ کی امت کو نئی شریعت یعنی قرآن شریف عطاء کیاگیا ہے تو اس میں انکار کی کیا بات ہے؟
	غرض شریعت کی تبدیلی مصلحت کے خلاف نہیں ہے۔بلکہ عین مصلحت ہے۔البتہ اگر لوگوں کی فطرت مختلف نہ ہوتی بلکہ ہر زمانہ میں لوگوں کی فطرت یکساں ہوتی تو بیشک ایک ہی شریعت سب کو دی جاتی اورایک شریعت کا دینا ہی مصلحت ہوتا اور یہی مطلب ہے:’’ولوشاء اﷲ لجعلکم امۃ واحدۃ‘‘کا یعنی اگر اﷲ تعالیٰ کو منظور ہوتا تو تم سب کو ایک ہی امت کر دیتے جس کی صورت یہ ہوتی کہ تمام لوگوں کو ایک ہی فطرت پر پید اکرتے اور سب کو ایک ہی شریعت دیتے۔ پھر تو سب ایک ہی امت ہو جاتے۔ یعنی خدا وند تعالیٰ کو اس بات کی قدرت تھی کہ وہ ایسا کر دیتا۔ مگر ایسا کرنا چونکہ مصلحت کے خلاف تھا۔ جس کی تشریح عنقریب آئے گی۔لہٰذا ایسا نہیں کیا گیا۔ بلکہ مختلف فطرتیں دے کرمختلف شریعتیں عطاء کی گئیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter