Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

271 - 568
غالب آنا کوئی کمال کی بات نہیں اور نہ خلاف عادت ہے۔
	بلکہ مقتضائے عادت کے موافق ہے۔ لیکن اگر یہ شخص یوں کہے کہ میں توانگریزی سے ناواقف ہوں اور تم یکتائے زمانہ ہو مگر باوجود اس کے میں تم پر انگریزی دانی میں غالب آ سکتا ہوں اور غالب آکر دکھادے تو بے شک یہ فعل عادت کے خلاف ہے۔ وہ قوم اس کو معجزہ تسلیم کرے گی بشرطیکہ عناد سے کام نہ لے۔
	الحاصل تحدی کے لئے معجزہ کا اسی فن میں ہونا ضروری ہے جس فن میں قوم کوکمال حاصل ہو۔ورنہ وہ معجزہ قوم کے نزدیک معجزہ نہیں بن سکتا۔
	اس قاعدہ کے سمجھ لینے کے بعد نہایت آسانی سے سمجھ میں آسکتا ہے کہ انبیاء علیہم السلام کو معجزات تحدی مختلف کیوں دیئے گئے اور اختلاف کی صورت موجودہ کیوں اختیار کی گئی۔ اس لئے کہ موسیٰ علیہ السلام جس قوم کی طرف بھیجے گئے تھے۔ یعنی قوم فرعون چونکہ اس قوم کو فن جادوگری و شعبدہ بازی میں کمال تھا اور اس فن کے جاننے والے اس قدر کثرت سے تھے کہ بقول بعض مفسرین فرعون نے ستر ہزار جادوگر موسیٰ علیہ السلام کے مقابلہ کے لئے جمع کئے تھے۔ بلکہ بعض نے اسی ہزار بھی لکھے ہیں اور ان کو اس فن میں اس قدر غرور تھا کہ نہایت ہی دلیری سے کہنے لگے:’’وقالو ابعزۃ فرعون انا لنحن الغٰلبون‘‘یعنی فرعون کی عزت کی قسم بے شک ہم ہی غالب آئیںگے۔ لہٰذا قاعدہ مذکورہ کے اعتبار سے یہی مناسب تھا کہ موسیٰ علیہ السلام کو معجزہ بھی اسی رنگ میں دیا جاتا تاکہ اگر وہ جادو کے ذریعہ سے سانپ بنا کردکھائیں تو یہ معجزہ کے ذریعہ سے ایسا سانپ بناکر پیش کریں کہ تمام جادوگروں کو ہر ادیں تاکہ وہ سمجھ جائیں کہ یہ شخص باوجود فن جادوگری سے ناآشنا ہونے کے ہم پرغالب آگیا ہے۔
	حالانکہ ہم اس فن میں یکتائے زمانہ تھے۔ یہ ضرور سچا نبی ہے۔ ورنہ اس فن میں ہم پر کبھی غالب نہ آسکتا۔ تفسیر ابن کثیر میں ہے کہ مقابلہ سے پہلے ایک دن موسیٰ علیہ السلام نے جادوگروں کے امیر سے فرمایا کہ اگر میں غالب آجاؤں تو، تو مجھ پر ایمان لے آئے گا اور اس بات کی شہادت دے گا کہ جو کچھ میں لایا ہوں وہ حق ہے۔ تو اس نے جواب دیا کہ کل میں ایسا جادو لاؤں گا کہ کوئی جادو اس پر غالب نہیں آسکے گا۔ اگر آپ ہم پر غالب آئیںگے تو میں ضرور ایمان لے آؤں گا اور اس بات کی شہادت دوں گا کہ جو کچھ آپ لائے ہیں۔ وہ حق ہے۔ جادو نہیں ہے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ تمام جادوگروں نے میدان مقابلہ میں ہی سربسجود ہوکر بھرے مجمع میں :’’امنا برب العلمین رب موسیٰ وہٰرون‘‘کا نعرہ بلند کیا اورایمان سے مشرف ہوئے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter