Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

199 - 568
نووارد…	بابوصاحب آپ غور فرماویں اگر کوئی شخص ہم سے کہے کہ تمہارا کان کتا لے گیا۔ تو ہم اپنے کان کو دیکھیں گے یا کتے کے پیچھے دوڑ پڑیںگے؟ ایک شخص ہمیں کہتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام تو۱۸۰۰سال ہوگئے فوت ہوچکے اورآنے والا عیسیٰ میں ہوں۔ جو اس کی خوبو پر آگیا۔ ہمیں کیا ضرورت ہے کہ ۱۸۰۰ سال کے قصہ کو لے بیٹھیں۔ ہم کیوں نہ اس سے کہیں کہ بتا تجھ میں کون سی عیسیٰ کی خوبو ہے کہ جھگڑا فوراً ختم ہو جاوے۔اگر عیسیٰ علیہ السلام کی خوبو وہ اپنے میں بتائے تو ہم اس کو دونوں آنکھوں پر قبول کرلیں اوراگر نہ بتاسکے توہم اسے کہیںکہ شکل گم کر تو جھوٹا ہے۔ معاملہ دو منٹ میںطے ہوگیااور ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ بالضرور مسلمانوں کے عیسیٰ علیہ السلام والی باتیں اپنے میں ثابت کرکے دکھاوے۔
	نہیں،عیسائیوں کے عیسیٰ علیہ السلام میں جو باتیں اس نے ثابت کی ہیں۔ انہی کا ثبوت اپنے میں دیوے۔تب بھی ہم اسے عیسیٰ مان لیںگے۔تو ہمارے عیسیٰ علیہ السلام کی خوبو اپنے میں دکھاوے اوراگرعیسائیوں کے مسیح کی خوبو رکھنے کامدعی ہے تو عیسائیوں کی طرف جاوے۔ ہم سے اس کا کچھ سروکارنہیں۔
	بابوصاحب میری اس تقریر سے یہ نہ سمجھ لیجئے گا کہ مسئلہ حیات وممات مسیح میں ہم کمزور ہیںاور مرزائی غالب۔ نہیں نہیں، ہرگز نہیں۔بلکہ وہ بیوقوف ہیں کہ یہ مسئلہ ہم سے چھیڑتے ہیں کیونکہ اس بحث میں اپنے دعوے کی جو وہ دلیل دیتے ہیں۔ وہی اس دعوے کا قلع قمع کر دیتی ہے اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پراٹھایا جانا ثابت کرتی ہے۔ میں اس کو پہلے بھی مگر لمبی عبارت میں بیان کر چکا ہوں۔ شاید آپ نہ سمجھے ہوں۔اب مختصراً آپ کو سمجھاتاہوں۔ غور سے سنئے! اور عمر بھر یاد رکھئے۔
	نووارد کا یہ کہناتھا کہ حاضرین سب کے سب ہمہ تن گوش ہوکر نووارد کے بالکل قریب آ بیٹھے اور قاضی صاحب کو بھی رخصت ہونے کے لئے اجازت طلب کرنا بھول گیا۔
نووارد…	بابوصاحب مرزے کا دعویٰ یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ صلیب سے اتارے گئے۔ تین دن قبر میں مدفون رہے۔پھر قبر سے نکالے گئے اورحواریوں سے اپنے صلیبی زخمات کا علاج کراکر کابل کے رستہ کشمیر چلے گئے اور۱۲۰ سال کی عمر پاکر یعنی ساڑھے ۸۶سال بعد کشمیر میں فوت ہوگئے۔
	اوراس دعوے کی دلیل یہ کہ قیامت کے دن جب خداتعالیٰ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے پوچھے گا کہ کیا تو نے ان عیسائیوں کو کہا تھا کہ خدا کے سوا میری اورمیری والدہ کی بھی پرستش 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter