کو مگر تم مرد ہوکر ان عورتوں کے برابر بھی نہیں۔ بلکہ اے نادانو اورآنکھوں کے اندھو! ہمارے نبیؐ اور ہمارے سید ومولیٰ (اس پر ہزارسلام) اپنے افادہ کی رو سے تمام انبیاء سے سبقت لے گئے ہیں۔ آپ کے سایہ میں پرورش پانا ایک ادنیٰ انسان کو مسیح بنا سکتا ہے۔ جیسا کہ اس نے اس عاجز کو بنایا۔‘‘ (چشمہ مسیحی ص۷۵،خزائن ج۲۰ص۳۸۹)
۹… ’’میں بار بار کہتا ہوں اوربلند آواز سے کہتا ہوں کہ قرآن اوررسول کریمؐ سے سچی محبت رکھنا اور سچی تابعداری اختیار کرنا انسان کو صاحب کرامات بنا دیتا ہے اور اس کامل انسان پر علوم غیبیہ کے دروازے کھولے جاتے ہیں اوردنیا میں کسی مذہب والا روحانی برکات میں اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔چنانچہ میں اس میں صاحب تجربہ ہوں۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۶۱،خزائن ج۱۱ص۳۴۵)
بابوصاحب … ’’العظمت ﷲ‘‘مطلب یہ کہ آنحضرتؐ اس جسم مرئی کے ساتھ بازاروں میں پھرتے رہتے ہیں۔مگر اس کا ثبوت اپنے منکرین کو نہیں۔ اپنے آپ کو ہی دیتے ہیں۔ کیونکہ مرزا قادیانی تو غیر نہیں وہی ہیں۔ مرزا قادیانی کو صاحب وحی و معجزات ماننے سے آنحضرتؐ ایک بڑے معجزہ والے ثابت ہوںگے۔ مرزا قادیانی کو صاحب نشانات ماننے سے اسلام ایک زندہ مذہب ثابت ہوگا۔ مرزا قادیانی کو توبہ معاذ اﷲ نقل کفر کفر نباشد حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر فوقیت دینے سے آنحضرتؐ کی عظمت ثابت ہوگی۔مرزا قادیانی سے خدا ہر روز باتیں کر کے اپنی ہستی کا ثبوت دے رہا ہے۔ درد کہیں دوا کہیں۔ خدا کی ہستی کے منکر تو دہریئے اورثبوت دیا جارہا ہے قائل کو۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام شریعت موسوی کی پیروی سے نبی بن گئے۔ لاحول ولاقوۃ
نووارد… بابوصاحب خیال فرمائیے۔ یہ قول مرزے کاکیسا صریح خلاف ہے۔ آیت ’’انی عبداﷲ اتٰنی الکتاب وجعلنی نبیا(پ۱۶ع۵)‘‘یعنی خداوند کریم تو قرآن میں فرماتا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام نے پیدا ہوتے ہی کہا کہ میں ناجائز اولاد نہیں۔ بلکہ نبی اورصاحب کتاب ہوں اورمرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ عیسیٰ شریعت موسوی کی پیروی کرنے سے مقرب بنا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی والدہ سے ہم اچھے ہیں۔ کیونکہ وہ عورتیں تھیں اور ہم مرد ہیں۔ مرزا قادیانی کوملہم ماننے سے (مگر ڈاکٹر عبدالحکیم خان اور منشی الٰہی بخش کو نہیں)اسلام کی اعلیٰ درجہ کی صداقت ثابت ہوگی۔ پس اے مسلمانو! اسلامی غیرت دکھاؤ اور جلد مرزا قادیانی کو صاحب مکالمہ باخدا۔ صاحب وحی۔ صاحب کرامات ۔صاحب معجزات ونشانات اور عالم الغیب اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام سے افضل مان لو۔ ورنہ نہ خدا کی ہستی کا کوئی قائل ہو گا۔ نہ اسلام کی شوکت نہ بانی اسلام ؐ کی کچھ عظمت باقی رہے گی۔