رسول اللہ کے واسطہ سے حضرت آدم علىہ السلام نے اللہ جل جلالہ سے مغفرت طلب کى تھى۔(خصائص)
رسول اکرم کى چاہت کے مطابق اللہ جل جلالہ نے قبلے کو تبدىل فرماىا۔(خصائص)
روز قىامت جب تمام لوگ اکٹھے ہوں گے تو وہ برہنہ ہوں گے ان کے جسم لباس سے عارى ہوں گے لىکن حضور کو ىہ منفرد خصوصىت حاصل ہوگى کہ اس دن اللہ تعالىٰ کى طرف سے آپ کو خلعت فاخرہ زىب تن کرائى جائے گى۔
(مسند احمد بن حنبل)
بروز قىامت حضور کى کرسى عرش پر رحمٰن کى کرسى کے دائىں جانب رکھى جائے گى (مستدرک حاکم)
رسول اللہ نے ارشاد فرماىا (کہ بروز قىامت) مجھے جنت کى پوشاکوں مىں سے اىک پوشاک پہنائى جائے گى پھر مىں عرش الٰہى کے دائىں جانب اس مقام پر کھڑا ہوں گا جہاں مىرے علاوہ مخلوقات مىں سے کوئى اىک فرد بھى کھڑا نہىں ہوگا (جامع ترمذى)
بروز قىامت حضور کى شان نرالى ہوگى۔ اىک ہزار فرشتے آپ کى خدمت پر مامور ہوں گے (مستدرک حاکم)