ہىں“۔(حلبىہ)
حضرت ابراہىم علىہ السلام کے صحىفوں مىں حضور علىہ السلام کو ”ىوذ موذ“ کے نام سے ىاد کىا گىا ہے۔(حلبىہ)
حضور علىہ السلام کبھى بلند آواز سے ىا قہقہہ مار کر نہىں ہنستے تھے بلکہ اگر کسى بات پر زىادہ خوش ہوتے تھے تو آپ اتنا مسکراتے کہ آپ کے دانت نظر آنے لگتے تھے۔(حلبىہ)
دوسرى آوازوں مىں آپ کى آواز بلند نہىں ہوتى تھى۔(حلبىہ)
اىسى بہت سى رواىتىں ہىں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت کا نام نامى ىعنى لفظ ”محمد“ پتھروں ،درختوں کے پتوں اور جانوروں وغىرہ کے اوپر قدرتى طور پر نقش پاىا گىا۔(حلبىہ)
حضرت داؤد علىہ السلام کى انگوٹھى پر ىہ نقش تھا:
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ (حلبىہ)
تورات مىں رواىت ہے کہ حضرت ابراہىم خلىل اللہ کو اىک پتھر ملا جس پر چار سطرىں لکھى ہوئى تھىں:
بے شک مىں ہى اللہ ہوں، مىرے سوا کوئى عبادت کے لائق نہىں ہے اس لىے مىرى عبادت اور بندگى کرو۔