درىافت کىا ىارسول اللہ ! کىا آپ نے زمانہ جاہلىت مىں عورتوں کے کھىل تماشہ مىں کبھى حصہ لىا تھا؟ تو حضور نبى کرىم نے فرماىا نہىں۔ البتہ مىں نے دومرتبہ اس کا ارادہ کىا تھا جس مىں اىک مرتبہ تو مجھ پر نىند غالب آگئى تھى اور دوسرى مرتبہ مىرے اور ان کے درمىان قومى واقعات کى کہانى حائل ہوگئى تھى (طبرانى)
حضور نے فرماىا کہ مىں نے کبھى استھان پر ذبح کئے ہوئے جانور کا گوشت نہىں کھاىا ىہاں تک کہ اللہ تعالىٰ نے مجھے رسالت سے سرفراز فرما دىا (ابونعىم)
حضرت على رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ نبى کرىم سے کسى نے درىافت کىا کہ کىا آپ نے کبھى بت کى پرستش کى؟ آپ نے فرماىا کبھى نہىں۔ پوچھا کبھى شراب پى؟ ارشاد فرماىا کبھى نہىں اور فرماىا کہ مىں جانتا تھا کہ جو لوگ اىسا کرتے ہىں وہ کافر ہىں حالانکہ مجھے معلوم نہ تھا کہ کتاب کىا ہے اور اىمان کىا ہے (ابوىعلى)
حضور نے فرماىا کہ اىک مرتبہ مىں اىک صنم کدہ مىں اىک بت کے قرىب گىا تو اىک گورى شکل والے طوىل القامت شخص نے زور سے مجھ سے کہا اے محمد اس کو نہ چھؤو (ابن سعد، ابن عساکر)
اىک مرتبہ حضور نبى کرىم نے حضرت خدىجہ رضى اللہ تعالىٰ عنہا سے فرماىا کہ اے خدىجہ ! خدا کى قسم مىں لات کو کبھى نہ پوجوں گا اور عزى کى کبھى پرستش نہ کروں گا (مسند احمد)