بشارت ہوں اور اپنى والدہ کا اکلوتا بىٹا ہوں (ابن عساکر، ابو نعىم)
حضور نبى کرىم صلى اللہ علىہ وسلم نے ارشاد فرماىا کہ: مىرى پىدائش کے سلسلہ مىں جب مىرى والدہ حاملہ ہوئىں تو عام طرىقہ کے مطابق انہوں نے کوئى بوجھ محسوس نہىں کىا (ابن عساکر، ابو نعىم)
شعر گوئی سے نفرت
حضور نبى کرىم صلى اللہ علىہ وسلم نے ارشاد فرماىا: جب مىں کچھ بڑا ہوا تو مجھے قرىش کے بت برے معلوم ہونے لگے اور شعر گوئى سے مجھے نفرت ہوگئى ۔(ابن عساکر، ابو نعىم)
حضور علىہ السلام کى والدہ ماجدہ حضرت آمنہ نے حضرت حلىمہ سے کہا تھا مىرے بىٹے کا خىال رکھنا اس لئے کہ مىں نے دىکھا ہے کہ آپ مىرے بطن سے شہاب کى مانند بر آمد ہوئے ہىں جس سے سارى فضا روشن ہوگئى(ابونعىم)
دودھ ہی دودھ
حضرت حلىمہ سعدىہ رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں کہ جب مىں نے حضور علىہ السلام کو دودھ پلانے کىلئے لىا اور آپ صلى اللہ علىہ وسلم کے رضاعى بھائى کو دودھ پلاىا تو آپ دونوں نے خوب دودھ پىا حالانکہ اس سے پہلے آپ کے رضاعى بھائى دودھ کى کمى کى وجہ سے رات کو سوتے نہىں تھے (ابونعىم)
حضرت حلىمہ رضى اللہ عنہا نے فرماىا کہ مجھے حضرت آمنہ نے بتاىا کہ مجھ سے تىن راتوں سے کہا جارہا ہے کہ اپنے فرزند (ىعنى حضور علىہ السلام) کو بنو سعد بن بکر