(بىہقى)
اللہ تعالىٰ نے اپنے نام محمود سے حضور علىہ السلام کا نام محمد نکالا ہے (بىہقى)
اُم اىمن رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں کہ مدىنہ منورہ مىں مَىں نے سنا کہ(حضور کو بچپن مىں دىکھ کر) اىک شخص کہہ رہا تھا ىہ بچہ اس امت کا نبى ہے اور ىہ مقام اس کى ہجرت گاہ ہے (ابن سعد)
حضرت عبد المطلب حضور علىہ السلام کے بارے مىں فرماتے تھے مىرے بىٹے کو کچھ نہ کہو کىونکہ اس مىں شاہانہ صفات ہىں (ابن سعد)
بنى مدلج نے حضرت عبد المطلب کے نشان قدم کے مشابہ کسى کا قدم نہىں دىکھا مگر حضرت محمد کے قدم کا نشان اس سے بہت مشابہ ہے (ابونعىم)
حضرت عبد المطلب نے ام اىمن سے کہا اے کنىز اس فرزند سے بے پرواہ نہ ہوجانا اس لئے کہ اہل کتاب مىرے اس بىٹے کو نبى بتاتے ہىں (ابونعىم)
حضرت ابن عباس رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ ابوطالب کے بچے عام بچوں کى طرح گندے منہ اور آنکھوں کے ساتھ سو کر اُٹھتے تھے لىکن حضور نبى کرىم صاف ستھرے اٹھتے تھے۔ اور جب ابوطالب سب کے سامنے کھانا لائے تو دوسرے بچے بے خبرى اور حرص اور طلب زىادتى کا مظاہرہ کرتے جىسے بچوں کى عادت ہوتى ہے مگر نبى کرىم پروقار طرىقہ سے خاموش بىٹھے رہتے۔ ابو طالب