کے ابوذوىب کى اولاد سے دودھ پلوانا۔ حلىمہ نے کہا مىرے ہى باپ کا نام ابو ذوىب ہے (ابونعىم)
حضور علىہ السلام حضرت حلىمہ کے پاس دودھ پىنے کىلئے دو سال کا عرصہ رہے پھر دودھ چھوٹ گىا لىکن اس وقت آپ صلى اللہ علىہ وسلم کى جسامت سے دوگنى عمر کا اندازہ ہوتا تھا (ابونعىم)
حضرت آمنہ رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں کہ اىک روز کسى آنے والے نے مجھے بتاىا کہ تم جلد ہى اىک فرزند پىدا کرو گى وہ سىد العالمىن ہوگا اس کا نام تم ”احمد“ رکھنا (ابن سعد)
بادلوں کا سایہ کرنا
حضرت حلىمہ سعدىہ رضى اللہ عنہا حضور نبى کرىم صلى اللہ علىہ وسلم پر نظر رکھتى تھى کہ آپ کہىں دور فاصلہ پر نہ نکل جائىں۔ اىک مرتبہ حضور علىہ السلام اپنى رضاعى بہن شَىما کے ساتھ دوپہر کے وقت چراگاہ مىں چلے گئے۔ حضرت حلىمہ آپ کى تلاش مىں نکلى اور انہوں نے نبى کرىم صلى اللہ علىہ وسلم کو اپنى رضاعى بہن کے ساتھ موجود پاىا۔ انہوں نے شىما سے کہا کہ وہ آپ کو لے کر اىسى گرمى مىں ىہاں کىوں آگئى؟ شىما نے جواب دىا امى جان بھائى کو گرمى نہىں لگتى ،مىں نے دىکھا ہے کہ بادل کا اىک ٹکڑا آپ پر ساىہ کئے رہتا ہے اور جب آپ ٹھہرتے ہىں تو وہ بادل بھى ٹھہر جاتا ہے اور جب آپ چلنے لگتے ہىں تو وہ بادل بھى چلنے لگتا ہے اور اسى بادل کے ساىہ مىں اس وقت بھى آپ ىہاں تک آئے ہىں ۔ حضرت حلىمہ نے کہا کہ اے بىٹى تو سچ کہہ رہى ہے؟ تو