حضرت ابوہرىرہ رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ حضور علىہ السلام نے فرماىا کہ مىں تخلىق کے لحاظ سے تمام انبىاء سے اول اور مبعوث ہونے کے اعتبار سے سب سے آخرى نبى ہوں (دىلمى)
حضور نے ارشاد فرماىا کہ مىں حضرت آدم علىہ السلام کى تخلىق سے چودہ ہزار سال پہلے اپنے رب کى بارگاہ مىں نور کى صورت مىں موجود تھا (قسطلانى)
حضرت ابو ہرىرہ رضى اللہ تعالىٰ عنہ سے رواىت ہے کہ حضور نے اىک مرتبہ حضرت جبرئىل علىہ السلام سے درىافت کىا، جبرئىل ىہ تو بتاؤ کہ تمہارى عمر کتنى ہے؟ حضرت جبرئىل نے عرض کىا ىارسول اللہ اپنى عمر کا تو مجھے صحىح اندازہ نہىں ہے لىکن اتنا ىاد ہے کہ سارى کائنات کے پىدا ہونے سے پہلے اللہ تعالىٰ کے حجابات عظمت سے چوتھے پردہ عظمت مىں اىک نورانى ستارہ ۷۲ ہزار مرتبہ دىکھا حضور فرمانے لگے جبرئىل مجھے اپنے رب ذو الجلال کى عزت کى قسم وہ چمکنے والا ستارہ مىں ہى ہوں (سىرۃ حلبىہ)
حضور کى ذات اقدس ہى وجہ تخلىق کائنات ہے۔
رسول اللہ نے ارشاد فرماىا اے ابوبکر مىرى حقىقت مىرے رب کے سوا کوئى نہىں جانتا (مطالع المسرات)
حضور کى نبوت مع احکام تخلىق آدم سے بھى پہلے واقع ہوئى (العرف الشذى)