اللہ جل جلالہ نے حضور نبى کرىم کے وصال کے بعد آپ کى ازواج مطہرات کے ساتھ نکاح کو ہمىشہ ہمىشہ کىلئے حرام قرار دے دىا (القرآن)
عام دستور اور قاعدہ ىہى ہے کہ باپ کى وفات کے بعد سلسلہ نسب اس کے بىٹوں سے چلتا ہے لىکن حضور نبى کرىم کا نسب آپ کى صاحبزادى حضرت فاطمہ رضى اللہ عنہا کى طرف سے چلا۔
رسول اللہ نے فرماىا: اللہ تعالىٰ نے ہر نبى کى اولاد کا سلسلہ اس کى صلب (پشت) سے جارى فرماىا اور مىرى اولاد کا سلسلہ على بن ابى طالب (سىدہ فاطمہ کے شوہر) کى صلب سے چلے گا (طبرانى)
حضور نبى کرىم کا جسم اقدس قبر مبارک مىں صحىح و سلامت ہے، اسے مٹى نہىں کھا سکتى کىونکہ اللہ تعالىٰ نے زمىن پر انبىاء علىہم السلام کے مقدس جسموں کا کھانا حرام فرما دىا ہے (مدارج النبوۃ)
رسول اللہ نے فرماىا : تم مجھ پر کثرت سے درود شرىف پڑھا کرو ، بے شک تمہارے درود مجھ پر پىش کئے جاتے ہىں (سنن ابى ماجہ)
حضور کى ولادت سے پہلے ىہود اپنے حرىف مشرکىن عرب پر فتح پانے کىلئے آپ کے وسىلہ سے بارگاہ رب العزت مىں دعا کرتے تھے جس دعا کے نتىجہ مىں فتح سے ہمکنار ہوتے تھے (اس بات کا ذکر قرآن مجىد مىں بھى مذکور ہے)