سے اىسا نور پىدا ہوا کہ مىں حىران رہ گئى (بخارى)
حضرت عائشہ صدىقہ رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں کہ نبى کرىم تمام لوگوں مىں سب سے زىادہ حسىن اور خوبرو تھے (ابونعىم)
حضرت عائشہ صدىقہ رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں کہ حضور علىہ السلام کے رنگ مىں نورانى کىفىت تھى (ابونعىم)
حضرت ابو ہرىرہ رضى اللہ تعالىٰ عنہ سے رواىت ہے کہ نبى کرىم کے پاس اىک شخص آىا اور عرض کىا ىا رسول اللہ مىں اپنى بىٹى کى شادى کر رہا ہوں آپ اس مىں مىرى مدد فرمائىں۔ آپ نے فرماىا کہ اس وقت تو کچھ موجود نہىں ہے لىکن تم کھلے منہ کى شىشى اور درخت کى ٹہنى لاؤ ۔ وہ دونوں چىزىں لاىا نبى کرىم نے دونوں کلائىوں سے پسىنہ پونچھ کر شىشى کو بھر دىا آپ نے فرماىا ىہ اپنى بىٹى کو دو اور کہو کہ ىہ لکڑى شىشى مىں ڈبو کر خوشبو لگائے ۔ چنانچہ لڑکى نے اىسا ہى کىا اور اس وجہ سے اس کے گھر کى شہرت بىت المطىبىن (خوشبؤوں والا گھر) کے نام سے ہوگئى (طبرانى)
حضرت معاذ بن جبل رضى اللہ تعالىٰ عنہ فرماتے ہىں کہ اىک مرتبہ مَىں نبى کرىم کے قرىب ہوا تو اىسى تىز مہک اور لطىف خوشبو آپ کے جسم سے خارج ہورہى تھى کہ مشک وعنبر کى خوشبو بھى اىسى نہ تھى (بزار)
حضور نبى کرىم کے جسم مبارک پر مکھى نہىں بىٹھتى تھى (کتاب الشفاء)