نبى کرىم کے گہوارے (جھولے) کو فرشتے ہلاتے تھے۔
(ابن سبع فى الخصائص)
حضور اپنے گہوارے مىں چاند سے باتىں کرتے تھے اور اپنى انگلى سے اشارہ کرتے اور جس طرف اشارہ فرماتے چاند اسى طرف جھک جاتا تھا (بىہقى)
حلىمہ سعدىہ کے دودہ میں برکت
حضرت حلىمہ سعدىہ رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں جب مىں نے حضور صلى اللہ علىہ وسلم کو دودھ پلاىا تو آپ سىر ہوگئے اور آپ کےرضاعى بھائى بھى سىر ہوگئے۔ ىہ سب حضور صلى اللہ علىہ وسلم کى برکت تھى ورنہ مىرا دودھ اتنا نہ تھا۔(خصائص)
حضرت حلىمہ فرماتى ہىں حضور صلى اللہ علىہ وسلم کو گود لىنے کے بعد مىرے شوہر نے اونٹنى کا دودھ نکالا اور ہم نے خوب سىر ہو کر دودھ پىا حالانکہ ہمارى اونٹنى پہلے دودھ نہ دىتى تھى۔(خصائص)
حلىمہ سعدىہ کی سواری میں برکت
حضرت حلىمہ سعدىہ جب مکہ مکرمہ کى طرف آرہى تھى تو آپ کى سوارى اتنى کمزور تھى کہ سارے قافلہ سے پىچھے رہ گئى تھى لىکن جب واپسى مىں حضور صلى اللہ علىہ وسلم کو لے کر اس سوارى پر سوار ہوئى تو حضور صلى اللہ علىہ وسلم کى برکت سے اس سوارى نے تمام قافلہ کو پىچھے چھوڑ دىا۔
حضرت حلىمہ سعدىہ فرماتى ہىں جب ہم حضور صلى اللہ علىہ وسلم کو لے کر اپنے قبىلے اور علاقے مىں آگئے ہم اپنے اس علاقے کو سارے علاقوں سے خشک اور قحط زدہ