ہم نے بہت ڈھونڈا لىکن ان کو نہ پا سکے۔ پھر ابلىس خود آپ کى تلاش مىں نکلا اور اس نے نبى کرىم کو مکہ مىں پاىا ، پھر وہ واپس اپنے شاگردوں اور ذرىات مىں آگىا اور اس نے کہا مىں نے ان کو پالىا مگر حضرت جبرىل علىہ السلام ان کے ساتھ ہىں (واقدى، ابونعىم)
حضرت مجاہد رحمۃ اللہ علىہ فرماتے ہىں کہ ابلىس ملعون نے چار مرتبہ دھائى مانگى اور فرىاد کى:
جب وہ ملعون اور مردود ہوا۔
اس وقت جب اس کو زمىن پر پھىنکا گىا۔
اس وقت جب نبى کرىم مبعوث ہوئے۔
اس وقت جب سورت فاتحہ نازل ہوئى (ابو نعىم، حلىۃ الاولىاء)
حضرت انس رضى اللہ تعالىٰ عنہ فرماتے ہىں کہ نبى کرىم نماز کى حالت مىں سجدہ مىں تھے تو ابلىس آىا اور اس نے چاہا کہ آپ کى گردن پر حملہ کر دے تو حضرت جبرئىل علىہ السلام نے پھونک مارى اور وہ اردن مىں جاگرا (ابونعىم، طبرانى)
حضرت ابوبکر صدىق رضى اللہ عنہ فرماتے ہىں کہ مىں حضرت جبرىل کى مناجات جو حضور علىہ السلام سے ہوتى تھى اس کو سنا کرتا تھا مگر جبرئىل مجھے نظر نہىں آتے تھے (ىہ صرف حضور علىہ السلام کى خصوصىت تھى کہ جبرئىل علىہ السلام آپ کو