ہىں (الخصائص الکبرى)
رسول اللہ کى خصوصىات مىں سے ہے کہ جس نے اىک لمحہ کىلئے بھى حالتِ اىمان مىں آپ کى صحبت پائى اس کے لئے صحابىت ثابت ہے (الخصائص الکبرى)
رسول اللہ کى خصوصىات مىں سے ہے کہ آپ کى حدىث کے حاملىن کے چہروں مىں تروتازگى رہتى ہے (الخصائص الکبرىٰ)
حضرت ام سلمى رضى اللہ عنہا فرماتى ہىں کہ مىں نے اپنا ہاتھ نبى کرىم کے سىنہ اقدس پر وفات کے دن رکھا تو کئى جمعہ مجھ پر گذر گئے مىں کھانا کھاتى ہوں، وضو کرتى ہوں مگر مىرے ہاتھ سےمشک کى خوشبو نہ گئى (بىہقى)
حضرت جابر رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ جب نبى کرىم نے وفات پائى تو فرشتوں نے اہل بىت سے تعزىت کى ۔ ان (فرشتوں) کى آہٹ تو سنى جاتى تھى مگر ان کے جسم نظر نہ آتے تھے (حاکم، بىہقى)
رسول اللہ کى خصوصىات مىں سے ىہ بھى ہے کہ آپ کىلئے دشمنوں پر صبر کرنا واجب تھا اگرچہ ان کى تعداد زىادہ ہى ہو (ابن ماجہ)
رسول اللہ پر منکر کو بدلنا واجب تھا ،کسى خوف کى وجہ سے اسے ساقط کرنا جائز نہ تھا (ابن ماجہ)